News Details

26/11/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کھلے آسمان تلے فٹ پاتھوں وغیرہ پر رات گزارنے والے افراد کا ڈیٹا اکھٹا کرنے اوراُن کیلئے شیلٹر ہومزکے قیام کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور سوچ پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے انتظامات کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کھلے آسمان تلے فٹ پاتھوں وغیرہ پر رات گزارنے والے افراد کا ڈیٹا اکھٹا کرنے اوراُن کیلئے شیلٹر ہومزکے قیام کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور سوچ پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے انتظامات کی ہدایت کی ہے ۔اُنہوں نے اس سلسلے میں پشاور میں تین نئے شیلٹر ہومز کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے صوبے میں پہلے سے موجود سرائیں/ شیلٹرہومز کی بحالی کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوں نے ڈرگ ایڈکس سنٹر کو حقیقی معنوں میں فعال بنانے کی بھی ہدایت کی اور گداگروں اور منشیات کے عاد ی افراد کو راہ راست پر لانے کی ضرورت پر زور دیا ۔وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نوید کامران بلوچ ، ایڈ یشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی شہزاد بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد اسرار خان، سیکرٹری خزانہ شکیل قادر، کمشنر پشاوراور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو شیلٹر ہومز کے قیام کے سلسلے میں انتظامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں 11 سرائے/ پناہ گاہیں موجود ہیں ۔ جن میں سے تین پشاور میں اور باقی ریجنل ہیڈکوارٹرز میں قائم ہیں جن کو ازسر نو بحال کرنے کی ضرورت ہے ۔ اجلاس میں پشاور میں تین نئے شیلٹر ہومز کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی جس کی وزیراعلیٰ نے منظوری دی ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مختلف ہسپتالوں میں قائم سرائے وغیرہ مریضوں کے ساتھ آئے لوگوں کے قیام کیلئے ہیں جن تک عام لوگوں کی رسائی ممکن نہیں ہوتی ہمیں فٹ پاتھوں پر سونے والے مزدوروں ، مسافروں و غیر ہ کے لئے شیلٹر ہومز کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کھلے آسمان تلے فٹ پاتھ وغیرہ پر رات گزارنے والے لوگوں کی نوعیت معلوم کرنے کیلئے ڈیٹا اکھٹا کرنے کی ہدایت کی تاکہ پتہ چلے کہ یہ لوگ مزدور ہیں ، گداگر ہیں یا مستقل باہر رہتے ہیں ۔وزیراعظم عمران خان کی سوچ کے مطابق قابل عمل ہوم ورک کرنا ہو گا۔اُنہوں نے پشاور میں تین نئے شیلٹر ہومز کے قیام کی منظوری دی اور ا س سلسلے میں دستیاب عمارت کو بھی استعمال میں لانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پہلے سے موجود ڈرگ ایڈکس سنٹر کی بحالی کی بھی ہدایت کی جس میں 150 افراد آسانی سے لئے جا سکتے ہیں اُنہوں نے کہاکہ اس مقصد کیلئے سنٹر کو مطلوبہ سہولیات اور سٹاف دینا ہو گا۔ اُنہوں نے پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں میں منشیات کے عادی افراد کے مناسب علاج اور نگرانی کیلئے کم ازکم دس، دس بیڈز مختص کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا اور ہدایت کی کہ اس سلسلے میں متعلقہ ہسپتالوں سے بات کریں اگر پہلے سے سسٹم موجود ہے توٹھیک ورنہ اس کے لئے اقدامات کئے جائیں کیونکہ یہ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ نشے کے عادی افراد کو خصوصی توجہ ، علاج اور نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سٹیٹ چلڈرن کے لئے قائم زمونگ کور کو اُس کی پوری استعداد کے مطابق استعمال میں لانے کی ضرورت پر بھی زور دیااور زیادہ سے زیادہ بچوں کو زمونگ کور میں لانے کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے فنکاروں کی طرف سے اعزازیہ نہ ملنے کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام شکایت کا ازالہ کریں اور معلوم کریں کہ پیسے نہ ملنے کی وجہ کیا ہے جو بھی مسئلہ ہو اُسے حل کرکے ااعزازیے کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔