News Details

18/02/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی روڈ ٹرانسپورٹ بورڈکے معاملات پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہ اجلاس کی صدارت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہدایت کی ہے کہ تمام محکمے آلات و مشینری کی خریداری و استعمال کے حوالے سے خود اپنے اختیارات پوری خلوص نیت سے استعمال کریں۔ پروکیورمنٹ کے قواعد اور عمل کو متعلقہ محکمہ خود اپنی زیر نگرانی مکمل کرے ۔ انہوں نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے روڈ ٹرانسپورٹ بورڈ فنڈ کی مد میں بچت شدہ 23 کروڑ روپے سے بس اڈوں کی مرمت ، تزئین و آرائش کے کام کے بعد باقی پیسہ محکمہ خزانہ کے ذریعے منافع بخش طور پر بروئے کار لانے کی تجویز سے اُصولی اتفاق کیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روڈ ٹرانسپورٹ بورڈکے معاملات پر وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ڈسٹرکٹ ناظم پشاور ارباب عاصم ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد اسرار، سیکرٹری فنانس شکیل قادر، سیکرٹری ٹرانسپورٹ کامران خان، سیکرٹری لاء اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو روڈ ٹرانسپورٹ بورڈ، آپریشنل فنڈ ،بورڈ کی کمپوزیشن اور آکشن کمیٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔اجلاس کو صوبے کے مختلف اڈوں اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ بس اڈوں کی بہتری اور مسافروں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کیلئے ان بس اڈوں میں مرمت اور بحالی کاکام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت ٹرانسپورٹ کے حوالے سے اپنے لوگوں کو جدید سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے گی ۔صوبائی حکومت روڈ ٹرانسپورٹ بورڈ فنڈ کو بس اڈوں اور بس ٹرمینلز کی بہتری پر لگائے گی تاکہ مسافروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو ۔ وزیراعلیٰ کو پشاور ڈائیواڈہ کے ساتھ تمام تر معاہدوں کے حوالے سے بھی تفصیلاً بتایا گیا جس پر انہوں نے کہاکہ ان معاہدوں کو روڈ ٹرانسپورٹ بورڈاور محکمہ قانون مل بیٹھ کر اس کی جانچ پڑتال کرے اور اگلے اجلاس میں پیش کرے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ روڈ ٹرانسپورٹ بورڈ اگلے اجلاس میں پروپوزل پیش کرے کہ بورڈ کے فنڈ کو بس ٹرمینل کی بہتری کیلئے کس طرح استعمال میں لا سکتے ہیں۔ پنک بسوں کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں ضلع مردان میں خواتین کیلئے پنک بس کی سہولیات مہیا کی گئی ہیں جبکہ ضلع ایبٹ آباد میں یہ سہولت بہت جلد میسر کی جائے گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گریٹر سرکلر پشاورکی تکمیل اور چا ئینز کمپنی سی آر سی سی کے ساتھ محکمہ ٹرانسپورٹ نے مفاہمتی یادداشت(ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے صوبائی حکومت کو یہ ایم او یو پہلے سے بھجوایا ہے جس کی منظوری کے بعد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ گریٹر سرکلر پشاور میں پشاور ، چارسدہ ، مردان ، نوشہرہ ، صوابی اور ملاکنڈ کے اضلاع شامل ہیں جس کو اضافی فیز ٹو میں مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی سہولت کیلئے تمام تر ممکن اقدامات اُٹھائے گی۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ صوبائی حکومت اس منصوبے کی منظوری اور تکمیل بہت جلد ممکن بنائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ روڈ ٹرانسپورٹ بورڈ کے فنڈ کا پیسہ عوام کا پیسہ ہے اور اس کو عوام کی بہتری اور اُن کو سہولیات کی فراہمی پر ہی استعمال کیا جائے گا