News Details

20/06/2019

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے انصاف روزگار سکیم کے تحت نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے مستحق نوجوانوں کو باضابطہ طور پر سینکشن لیٹرز فراہم کئے ہیں ، جوگزشتہ کئی دہائیوں سے عدم استحکام کے شکار اور دہشت گردی سے متاثرہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار کے باعزت اور دیر پا ذرائع مہیا کرنے کی ایک کاوش ہے ۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے انصاف روزگار سکیم کے تحت نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے مستحق نوجوانوں کو باضابطہ طور پر سینکشن لیٹرز فراہم کئے ہیں ، جوگزشتہ کئی دہائیوں سے عدم استحکام کے شکار اور دہشت گردی سے متاثرہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار کے باعزت اور دیر پا ذرائع مہیا کرنے کی ایک کاوش ہے ۔ محمود خان نے کہاکہ یہ قرضے نئے اضلاع کے نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد دیں گے ، اس سکیم سے نوجوانوں کو نہ صرف آمدنی کے دیر پاذرائع میسر ہوں گے بلکہ دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی اضلاع میں معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا جس سے لوگوں کے لئے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے میں مدد ملےں گی، اس موقع پر نئے اضلاع سے نوجوان خواتین کو بھی سینکشن لیٹرز دئیے گئے ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابقہ فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام صوبائی حکومت کے لئے ایک چیلنج تھا جو ہم نے کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے ، اب ہم قبائلی اضلاع کو ترقی کے قومی دہارے میں لانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں انصاف روزگار سکیم کا اجراءموجودہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاو¿س پشاور میں انصاف روزگار سکیم کے تحت قرضوں کے لئے سینکشن لیٹرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ نے مختلف قبائلی اضلاع بشمول کرم ، باجوڑ، درہ آدم خیل، خیبراور ایف آر کوہاٹ سے نوجوانوں کو باضابطہ طورپر سینکشن لیٹر ز فراہم کئے ،جنہوں نے اپنا کاروبار شروع کرنے کےلئے درخواستیں جمع کرائی تھیں، یہ نوجوان جنرل سٹورز ، سولراینڈ بیٹری شاپس، کاسمیٹیکس، کپڑوں کے کاروبار ، فوٹو سٹیٹس ، جوتوں اور برتنوں کے دوکانوں کے قیام ، شہد کے کاروبار ، ٹیلر شاپس ، موبائل ریپیئرنگ ، سٹیشنری اور سپورٹس شاپس وغیرہ کا کاروبارکر سکیں گے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سکیم کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس کے تحت پانچ ہزار پانچ سو نوجوانوں کو ذاتی کاروبار شروع کرنے کےلئے قرضے فراہم کئے جارہے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کو ترقی کے دہارے میں لانے کے لئے مسلح افواج کے مالی تعاون اور کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج خصوصی دادکی مستحق ہےں کیونکہ انہوں نے نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپنی جانیں قربان کی ہیں بلکہ اپنے حالیہ بجٹ کا ایک حصہ بھی قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے مختص کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مقامی عوام ، قبائلی عمائدین اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اگلے دس سالوں کے لئے جامع ترقیاتی پلان تیار کیا گیا ہے جو قبائلی اضلاع میں انقلابی ترقی لانے میں مدد دے گا ۔ جلد مکمل ہونے والے اور فوری نتائج کے حامل منصوبوں کے تحت صحت انصاف کارڈ اور انصاف روزگار سکیم ہنگامی بنیادوں پر شروع کئے گئے ہیں تاکہ شہریوں کو تیز رفتاری کیساتھ صحت کی سہولیات اور روزگار کے مواقع فراہم کئے جا سکیں ، محمود خان نے کہا کہ انصاف روزگار سکیم کی کامیابی کا جائزہ لیتے ہوئے اس کیلئے ضرورت کی بنیاد پر مزید وسائل فراہم کئے جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایات کیمطابق ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور خوشحالی کو خصوصی توجہ اور ترجیح دی جارہی ہے ، موجودہ حکومت بے روزگار ی کے خاتمے کےلئے جان فشانی سے کوشاں ہے تاکہ صوبے کے نوجوان پاکستان کی ترقی میں مو¿ثر کردار ادا کر سکیں۔ وزیراعلیٰ نے بینک آف خیبر کی منیجمنٹ ٹیم اور صو بائی بیورو کریسی کی مخلصانہ کاوشوں کو بھی سراہا ، جنہوں نے انصاف روزگار سکیم کا بروقت اجراءممکن بنایا۔