News Details

21/08/2019

وزیراعلیٰ کی صوبے میں بھتہ خوروں اور منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کی ہدایت آئس اور دیگر مہلک منشیات کی روک تھام کے حوالے سے قانون صوبائی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں منظور کرلیا جائے گا، محمود خان

وزیراعلیٰ کی صوبے میں بھتہ خوروں اور منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کی ہدایت آئس اور دیگر مہلک منشیات کی روک تھام کے حوالے سے قانون صوبائی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں منظور کرلیا جائے گا، محمود خان مجوزہ قانون منشیات فروشی کے خلاف صوبائی حکومت کا اہم اقدام ہوگا، محمود خان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں امن و امان کی صورت حال مزید بہتربنانے کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے محکمہ پولیس کو قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں اور ایجنسیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے اور مربوط جدوجہد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کی کاروائیوں اور بدامنی کا باعث بننے والی تما م سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہے، ایک طویل جدوجہد کے بعد صوبے میں امن واپس آیا ہے جسے ہم نے نا صرف برقرار رکھنا ہے بلکہ مزید استحکام دینا ہے، انہوں نے خصوصی طور پر ماہ محرم کے دوران امن وامان کی صورت حال برقرار رکھنے کیلئے بھرپور تیاری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ پولیس اس مقصد کیلئے اپنی ضروریات سے آگاہ کرے، حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔چیف سیکرٹری سلیم خان ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری داخلہ ، انسپکٹر جنرل پولیس ، صوبہ بھر سے کمشنرز ، ریجنل پولیس افسران ، سی سی پی او پشاور اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبے میں امن عامہ کی صورت حال اور اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کی ہدایا ت پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا ۔ خصوصی طور پر سٹریٹ کرائم ، دھمکی آمیز کالوں ، دہشت گردی کی سرگرمیوں ، منشیات فروشی، ذخیرہ اندوزی اورمصنوعی مہنگائی کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں یکم مئی 2019 ءسے اب تک دہشت گردی کے 81 کیسز رجسٹر کئے گئے ہیںجن میں سے 64 دہشت گرد گرفتار کئے گئے جبکہ 10 دہشت گردوں کو آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔ علاوہ ازیں 11 اگست 2019 ءسے اب تک دہشت گردوں کے خلاف 21 مشترکہ آپریشنز کئے گئے ، 44 کو گرفتار کیا گیا ۔اسی طرح سال 2019 ءکے دوران صوبے کے مختلف ڈویژنز میں منشیات فروشوں کے خلاف 1902 کیسز رجسٹرڈ کرائے گئے ، منشیات فروشی میں ملوث 2060 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔3500 کلوگرام چرس ، 217 کلوگرام ہیروئن ، 10 کلوگرام آئس اور 167 کلوگرام افہیم برآمد کی گئی ۔وزیراعلیٰ کو اغواءبرائے تاوان کے کیسز ، ذخیرہ اندوزی اور دیگر منفی سرگرمیوں کے خلاف آپریشنز کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ اداروں کو ہمہ وقت الرٹ رہنے اور عوامی توقعات کے مطابق کارکردگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں بدامنی کے ایک طویل دور کے بعد امن کی بحالی ممکن ہوئی ہے جسے کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دینگے، اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں کو غیر معمولی کردار ادا کرنا ہوگا۔ محمود خان نے شدت پسند عناصر کے خلاف اقدامات مزید تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ اس سلسلے میں کاروائی کی تفصیلات ماہانہ بنیادوں پر انہیں پیش کی جائےں۔ انہوں نے صوبے میں آئس اور دیگر منشیات کی فروخت کے خلاف سخت اقدامات کی ہدایت کی اور عندیہ دیا کہ اس مقصد کیلئے بنایا گیا قانون اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں منظور کرالیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ منشیات فروش کسی قسم کی نرمی کے مستحق نہیں ، اگر ہم نے اپنی نسل کو بچانا ہے تو آئس اور اس جیسی دیگر مضر صحت منشیات کی سپلائی روکنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نشے کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز مختلف اضلاع میں قائم کئے جا چکے ہیں ۔ حکومت کی کوشش ہے کہ نشے کے عادی افراد کی بحالی اور ڈی ٹاکسفیکشن کا عمل ایک ہی چھت کے نیچے مہیا کیا جائے تاکہ اس مجموعی عمل کو آسان اور پر سہولت بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کارخانو مارکیٹ اور دیگر حساس مقامات پر منشیات فروشوں کے خلاف دوبارہ چھاپہ مارنے کی بھی ہدایت کی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ آئس کی تیاری میں استعمال ہونے والے ایسے عناصر جو بعض ادویات کی تیاری میں بھی استعمال ہوتے ہیں، ان کا بھی بامقصد استعمال ہی یایقینی بنایا جائے۔ دوا ساز کمپنیوں کو کوٹے اور ضرورت کے مطابق ہی یہ عناصر فراہم کئے جانے چاہئیں تاکہ ان عناصر کی غیر ضروری ترسیل اور منفی استعمال کو روکا جاسکے۔ انہوں نے صوبے میں اشیاءخوردونوش کی قیمتوں کے معائنے اور پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کے استعمال کے خلاف متعلقہ محکموں کو مشترکہ کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہو ں نے واضح کیا کہ تمام متعلقہ محکموں کی ایک ہی مشترکہ ٹیم ہونی چاہئے تاکہ ایک ہی مد میں بار بار چالان دینے کی نوبت نہ پڑے۔وزیراعلیٰ نے آئندہ ماہ محرم کے دوران امن برقرار رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بروقت نمٹنے کیلئے بھرپور تیاری یقینی بنانے اور حساس علاقوں میں ضرورت کی بنیاد پر افرادی قوت تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔