News Details

15/03/2020

ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ ٹائم لائنز کے اندر تکمیل کو یقینی بنایا جائے، تاخیر کسی صورت برداشت نہیں ہوگی، وزیر اعلی محمود خان۔

ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ ٹائم لائنز کے اندر تکمیل کو یقینی بنایا جائے، تاخیر کسی صورت برداشت نہیں ہوگی، وزیر اعلی محمود خان۔ ایس اے نیز، پی سی ونز اور سمریز کی بروقت متعلقہ فورم سے منظوری کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ محکمے اپس میں کوارڈینیٹس کا موثر نظام وضع کریں، محمود خان۔ عوامی مفاد کے منصوبوں کی بروقت تکمیل لئے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر کام کیا جائے، وزیر اعلی کی متعلقہ حکام کو ہدایت۔ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے تمام صوبائی محکموں کے اعلی حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے اندر تکمیل کو ہر صورت یقینی بنانے کے لئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جائیں ، ان منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے شیڈولز آف نیو ایکسپنڈیچرز (ایس این ایز)، پی سی ونز اور سمریوں کی متعلقہ فورم سے بر وقت منظوری کے لیے متعلقہ محکمے آپس میں کوارڈینیٹس کا ایک موثر میکینزم ترتیب دیں اور اس سلسلے میں دفتری امور نمٹانے کے روایتی انداز سے ہٹ کر کام کیا جائے۔ وہ گذشتہ وزیر اعلی سیکریٹریٹ پشاور میں موجودہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے تحت ضلع سوات میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ اور کمشنر ملاکنڈ ریاض محسود کے علاوہ متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلی کو ان منصوبوں پر اب تک کی عملی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ان منصوبوں میں صحت، تعلیم، آبنوشی، زراعت، آبپاشی، سیاحت، کھیل، بجلی، سوئی گیس، سڑک اور دیگر شعبوں کے متعدد چھوٹے بڑے منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سوات میں زراعت کے میں جدید تحقیق کو فروغ دینے کے لئے 500 ملین روپے کی لاگت سے تختہ بند کے مقام پر ایگریکلچر یونیورسٹی پشاور کے ایک کیمپس کے قیام پر کام مکمل ہوچکا ہے جس کا عنقریب افتتاح کیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ موجودہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں ضلع سوات میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کمپلیکس مٹہ کی تعمیر، بنیادی مرکز صحت بار شوار اور دارمءکی اپگریڈیسن، ڈویڑنل فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا قیام، تین عدد کمپریہنسیو ہیلتھ یونٹس (سی ایچ یوز) کا قیام، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کبل کی اپ گریڈیشن، پیڈ ہسپتال کا قیام ، وویمن یونیورسٹی سوات کا قیام، برن اینڈ ٹراما سنٹر مٹہ کا قیام، وینائ، باغ ڈھیرءاور سیدو شریف میں کالجوں کا قیام، ڈسٹرکٹ جیل سوات کی تعمیر نو، سوات میں مختلف مساجد کی سولیرائزیشن، سخرہ تا گبین جبہ 16 کلومیٹر لمبی سڑک کی کشادگی اور پختگی، منگلاوار تامالم جبہ 35 کلومیٹر لمبی سڑک کی تعمیر اور پختگی، خوازہ خیلہ ، مٹہ اور دیگر دیہات کو سوئی گیس کی فراہمی کے علاوہ علاقے میں بجلی کی فراہمی کے منصوبے اور دیگر کئی ایک منصوبے شامل ہیں۔