News Details

16/04/2020

وزیراعلیٰ محمود خان کا دورہ سوات،سیدو ہسپتال میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا افتتاح، قرنطینہ اور آئسولیشن مراکز کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ

وزیراعلیٰ محمود خان کا دورہ سوات،سیدو ہسپتال میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا افتتاح، قرنطینہ اور آئسولیشن مراکز کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ مختصر وقت میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا قیام بڑی کامیابی ہے لیبارٹری کے قیام سے علاقے لوگوں کو کورونا ٹیسٹنگ کی سہولت مقامی سطح پر میسر ہوگی لیبارٹری مستقبل میں کسی بھی وبا کی صورت میں ملاکنڈڈویژن کی ٹیسٹنگ کی ضروریات پوری کرے گا صوبے کے تمام ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز میں اسی طرح کی لیبارٹریاں قائم کی جارہی ہیں، وزیر اعلی محمود خان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت موجودہ صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے دیگر کئی اہم اقدامات کے علاوہ کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لیے ٹیسٹنگ کی استعداد کار کو خاطر خواہ حد تک بڑھانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہی ہے اور اس مقصد کے صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پبلک ہیلتھ لیبارٹریوں کے قیام پر کام جاری ہے۔ ملاکنڈ ڈویژن کے ہیڈکوارٹر سوات میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا قیام اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جس نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے، اب علاقے کے عوام کو کورونا ٹیسٹنگ کی سہولت مقامی سطح پر میسر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی کم عرصے میں اس لیبارٹری کا قیام صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی اہم کامیابی ہے ، یہ لیبارٹری مستقبل میں کسی بھی قسم کی وباءپھیلنے کی صورت میں پورے ملاکنڈ ڈویژن کے لئے ٹیسٹنگ کی ضروریات کو پوری کرے گا۔ حکومت صوبے کے دیگر تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی اسی نوعیت کی لیبارٹریوں کے قیام پر کام کر رہی ہے اور بہت جلد تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں یہ لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔وہ جمعرات کے روز سوات کے ایک روزہ دورے کے موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ صوبائی وزراءمحب اللہ خان اور امجد علی خان کے علاوہ سوات سے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اپنے دورے کا مقصد بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں وہ صرف دفتر میں بیٹھ کر اجلاس منعقد کرنے کی بجائے تمام اضلاع میں جا کر وہاں کی صورتحال اور انتظامیہ کی طرف سے اقدامات اور تیاریوں کا خود جائزہ لے رہے ہیں، بحیثیت وزیراعلیٰ صوبے کے تمام علاقوں اور وہاں کے عوام کا خیال رکھنا ان کی ذمہ داری ہے اس لیے وہ اپنے آبائی علاقے کا دورہ کرنے سے پہلے صوبے کے دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کا دورہ کر چکے ہیں۔ سوات میں کورونا سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات تب تک موثر ثابت نہیں ہو سکتے جب تک عوام تعاون نہ کرے۔ انہوں نے ایک دفعہ پھر شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں حکومتی احکامات پر عملدرآمد کے سلسلے میں انتظامیہ سے تعاون کریں اور خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔ محمود خان نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی بے روزگار نہیں کرنا چاہتی لیکن حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوئے کچھ سخت فیصلے ضرور لے رہی ہے لیکن یہ فیصلے عوام کی حفاظت کے لیے ہیں، ان فیصلوں کی وجہ سے معاشرے کے کمزور طبقوں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو درپیش مالی مشکلات کا ہمیں بھر پور احساس ہے۔ صوبائی حکومت معاشرے کے کمزور طبقوں کو ریلیف دینے کے لئے 13 ارب روپے مختص کئے ہیں جس سے صوبے کے 21 لاکھ سے زائد مستحق خاندان مستفید ہونگے، اس پیکیج کے تحت جس بھی مستحق خاندان کو امداد نہیں ملی، اسے صوبائی حکومت زکوة فنڈز کے تحت امداد دے گی اور انشاءاللہ کوئی بھی مستحق خاندان امدادی پیکیج سے محروم نہیں رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ احساس پروگرام کے تحت کیش رقوم کی تقسیم کو ہر لحاظ سے شفاف رکھا جائے گا، حقداروں کو ان کی پوری رقم ملے گی ،اس میں غیر قانونی کٹوتی کرنے کی کوشش کرنے والوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں تعمیرات کی صنعت اور اس وابستہ کاروبار کو مشروط طور پر کھولا جارہا ہے تاکہ یومیہ اُجرت پر کام کرنے والوں کی مالی مشکلات میں کمی ہو۔ قبل ازیں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سے وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزیر مواصلات کو ضلع سوات میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال اور اس حوالے سے انتظامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ سیدو شریف ہسپتال میں نو قائم شدہ پبلک ہیلتھ لیبارٹری کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ لیبارٹری چار دن کی قلیل مدت میں قائم کی گئی ہے جس میں ابتدائی طور پر کوروناکے 70 ٹیسٹس روزانہ کئے جا رہے ہیں اور اگلے چند دنوں کے اندر اس تعداد کو 100 تک بڑھا یا جائے گا۔ ضلع میں کورونا کیسز کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت ضلع میں کورونا کے 510 مشتبہ اور 65 مصدقہ کیسز ہیں، ابھی تک 510 افراد کے ٹیسٹس کئے جا چکے ہیں جن میں سے 353 کلیئر ہیں جبکہ 92 کا ٹیسٹس رپورٹ آنا باقی ہے، ضلع میں ابھی تک کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد پانچ ہے جبکہ اس وائرس سے متاثرہ 11 افراد مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں۔ضلع میں تین مختلف مقامات پر قرنطینہ مراکز قائم ہیں جن میں 1100 لوگوں کو رکھنے کی گنجائش موجود ہے، 770 بستروں پر مشتمل پانچ آئسولیشن مراکز قائم ہیں جبکہ 31 بستروں پر مشتمل ہائی ڈییپنڈنسی یونٹ بھی قائم کیا گیا ہے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے سیدو شریف ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں پر حال ہی میں قائم پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے پی ٹی ڈی سی موٹل میں قائم آئسولیشن مرکز، اور جہانزیب کالج کے ہاسٹل میں قائم قرنطینہ مرکز کا بھی دورہ کرکے وہاں پر انتظامات کا جائزہ لیا