News Details

30/04/2020

خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ ممبران کابینہ کے علاوہ چیف سیکرٹری اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا سے شہید ہونے والے تمام سکیل کے فرنٹ لائن ورکرز کے ورثاءکیلئے یکساں بنیادوں پر 70 لاکھ روپے پیکج کی منظوری دے دی گئی ۔

خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ ممبران کابینہ کے علاوہ چیف سیکرٹری اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا سے شہید ہونے والے تمام سکیل کے فرنٹ لائن ورکرز کے ورثاءکیلئے یکساں بنیادوں پر 70 لاکھ روپے پیکج کی منظوری دے دی گئی ۔ دیگر فیصلوں کے علاوہ کابینہ نے خیبرپختونخوا پاور ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ سسٹم کمپنی کے قیام کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت صوبائی حکومت بجلی کی ترسیل کیلئے اپنا گرڈ اور ٹرانسمیشن نظام قائم کر سکے گی ۔ کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے بتایا کہ کابینہ نے کورونا صورتحال کے پیش نظر عام تعطیل میں توسیع ، تمام ریسٹورنٹس اور فوڈ پوائنٹس ، سیاحتی مقامات ، بین الاضلاع اور شہروں کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ کی تاحکم ثانی بند ش جبکہ جیلوں میں ملاقاتوں پر تاحکم ثانی پابندی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔کابینہ نے دودھ اور دہی کی دوکانوں کو شام 4 بجے کے بعد بھی کھلے رہنے کی اجازت دی ہے ۔ اس طرح کابینہ نے صارفین کو گوشت کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مویشی منڈیوں کو کھولنے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے اس فیصلے پر عمل درآمد سے قبل ایس او پیز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ مشیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ کابینہ نے خیبرپختونخوا ایپڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کی بھی منظوری دے دی ہے ۔ مذکورہ آرڈیننس کے تحت کورونا یا کسی بھی وباءکے مشتبہ اور مصدقہ مریضوں کو آئسولیشن یا قرنطینہ میں رکھنے ، وباءکی صورت میں اجتماعات پر پابندی ، صوبے کے اندر یا باہر سفر پر پابندی لگانے کے عمل سمیت دیگر ضروری اقدامات کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے ، اسی طرح خاندان کے سربراہ، تعلیمی ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس، ہوٹلز وغیر ہ کے انچارج کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے زیر کفالت اور ماتحت افراد کے وباءسے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے اور ان کی خلاف ورزی کرنے پر قید اور جرمانے کی سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں ۔ آرڈیننس کے تحت وباءپھیلنے کی صورت میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کو بھی قانونی تحفظ دیا گیا ہے ۔ ان ریلیف اقدامات کے تحت نجی تعلیمی ادارے چھ ہزار سے زائد ماہانہ فیس پر 20 فیصد جبکہ چھ ہزار سے کم ماہانہ فیسیوں پر 10 فیصد رعایت دیں گے ۔کوئی مالک اپنے کرایہ دار کو تین ماہ تک کرایہ کی عدم ادائیگی پر بے دخل نہیں کر سکے گا۔ ایمرجنسی جاری رہنے کی صورت میں اس تین ماہ کے عرصے میں بھی توسیع کی جائے گی۔ اجمل وزیرنے مزید بتایا کہ کابینہ نے خیبرپختونخوا فرانزک سائنس ایجنسی بل 2020 کے مسودے کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت صوبے میں ایک خود مختار فرانزک سائنس ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جائے گا اس قانونی کی منظوری سے عدالتی معاملات کیلئے فرانزک مواد، دستاویزات ، آلات ، نشانات وغیرہ کے بارے میں ماہرانہ رائے کے حصول میں مدد ملے گی اور مختلف نوعیت کے جرائم کی تفتیش میں فرانزک شواہد اہم کردارادا کریں گے۔ بل میں مذکورہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی اور دیگر انتظامی و مالی معاملات کیلئے طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اجلاس میں عوضی خاصہ دار یعنی وہ لوگ جو کسی مستند خاصہ دار کی جگہ پوری یا آدھی تنخواہ پر کام کرتے تھے اُن کو بھی خاصہ دار کا درجہ دیا گیا ہے اور اُن کو بھی وہی مراعات دی جائیں گی جو مستند خاصہ دار کو حاصل ہیں۔ اسی طرح کابینہ نے خیبرپختونخوا کنٹرول نارکاٹکس ایکٹ 2019 کے تحت قابل سزا مقدمات کی سماعت کیلئے سپیشل کورٹس کے قیام کی منظوری دے دی جس کے تحت موجودہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور فرسٹ کلاس جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالتیں سپیشل کورٹس کے طور پر کام کریں گی ۔ صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخوا لوکل کونسل حلقہ بندی رولز 2019 کی بھی منظوری دے دی جس کے تحت الیکشن کمیشن عنقریب حلقہ بندیوں پر کام شروع کردے گا۔کابینہ نے خیبرپختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں آرڈیننس کے ذریعے بعض ترامیم کی منظوری دے دی ہے ۔ ترامیم کے تحت نیبرہوڈ اور ویلج کونسل کی حلقہ بندیوں کیلئے کم سے کم آبادی کی شرط ختم کر دی گئی ہے ۔ موجودہ ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر بلدیاتی انتخابات کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حالات بہتر ہونے کی صورت میں یہ الیکشن کسی بھی وقت کرائے جائیں گے ۔ مشیر اطلاعات نے کہاکہ کابینہ نے وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں چھوٹے کاروبار ی یونٹس کو لائسنسنگ اور انسپکشن فیسوں سے استثناءدے دیا ہے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے