News Details

14/06/2020

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کورونا سے متاثر ہونے والے تمام سیاسی و سماجی شخصیات، ڈاکٹرز ، نرسز، دیگر سرکاری اہلکاروں اور عام شہریوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی ، اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سمیرہ شمس اور عائشہ بانو، سمیت کورونا سے متاثر ہونے والے تمام سیاسی و سماجی شخصیات، ڈاکٹرز ، نرسز، دیگر سرکاری اہلکاروں اور عام شہریوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالی اس وبا کا شکار تمام ہم وطن بہن بھائیوں کو صحت عاجلہ عطا فرمائے اور ہم پر اپنا خصوصی رحم کرم فرما کر ہمیں جلد سے جلد اس وبا سے نجات دلائے۔ ملک اور صوبے میں کورونا کے دن بدن بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی نے ہر خاص و عام سے اپیل کی ہے کہ اس مہلک وبا کے پھیلاو ¿ کو روکنے کے لئے حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے اس وبا کے پھیلاو ¿ کو روکنے کے لئے ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو نا گزیر قرار دیتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ عوامی مقامات پر ان احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں انتظامیہ سخت کاروائی کرنے پر مجبور ہوجائے گی اور جن مقامات پر ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی ان مقامات کو دوبارہ بند کر دیا جائے گا۔ لہذا عوام سے پر زور اپیل ہے کہ وہ خود کو اور دوسروں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ وزیر اعلی نے کہا ہے کہ حکومت نے لاک ڈاون کی وجہ سے معاشرے کے متوسط اور غریب طبقے کو درپیش مشکلات کے باعث بعض ضروری شعبوں کو مشروط طور پر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کاروبار زندگی چلتا رہے اور لوگوں خصوصا یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقے کو بھوک اور افلاس سے بچایا جائے۔ ایسی صورتحال میں ایس او پیز کی خلاف ورزی اور احتیاطی تدابیر پر عدم عملدرآمد ہم سب کے لئے بہت بڑے نقصان اور پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔ وزیر اعلی نے عوام کے ساتھ ساتھ تاجر، ٹرانسپورٹرز اور دیگر کاروباری حضرات پربھی زور دیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں انتظامیہ کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔ محمود خان نے اس وبا کو اللہ تعالی کی طرف سے ایک امتحان اور آزمائش قرار دیتے ہوئے کہ ہم سب کو اس آزمائش سے نجات کے لئے انفرادی اور اجتماعی طور پر اللہ تعالی سے دعائیں کرنی چاہیے لیکن جب تک یہ وبا ختم نہیں ہوجاتی تب تک ہمیں اس کے ساتھ زندہ رہنے کا ڈھنگ سیکھنا ہوگا جس کا واحد طریقہ ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عوام مسلے کی سنگین نوعیت کا بھر پور احساس کرتے ہوئے اپنے عمومی رویوں میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے