News Details

22/11/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا محکمہ اعلیٰ تعلیم کی استعداد کار کو بہتر بنانے کے لئے اس کی تنظیم نو (ری سٹرکچرنگ) کی ضرورت پر زور اور جبکہ ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی(ایٹا) کی تنظیم نوکا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت

۔ وزیر اعلی نے محکمہ اعلی تعلیم کے حکام کو مزید ہدایت کی ہے کہ صوبے کے جن سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی اسامیاں خالی ہیں ان پر تعیناتیوں کو سارا عمل ایک مہینے کے اندر اند مکمل کیا جائے۔ وہ گذشتہ روز محکمہ اعلی تعلیم کے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے اعلی تعلیم کامران بنگش اور سیکریٹری اعلی تعلیم محمد داود کے علاوہ محکمہ اعتماد اور محکمے اور ایٹا کے دیگر اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ سرکاری محکموں میں تیز تر بھرتیوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کے ٹیسٹنگ کےلئے ایٹا کو صوبائی حکومت کا بااعتماد ادارہ قرار دے کر وزیر اعلی نے کہا کہ ایجنسی کو کی استعداد کو بڑھانے اور اسے ٹیسٹنگ کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کے لئے تمام تر درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلی نے محکمے کے تحت جاری ترقیاتی اسکیموں کی بروقت تکمیل خصوصا صوبے میں نئے کالجز کے قیام کے لئے فیزیبلٹی جلد مکمل کرنے اور جن کالجوں کی فیزیبلٹی ہوچکی ہے ان پر بلا تاخیر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ اجلا س کو محکمے کی کارکردگی کے بارے میں بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں موجود سہولیات اور وسائل کا بہتر استعمال یقینی بنانے اور زیادہ سے زیادہ طلباءکو اعلیٰ تعلیم تک رسائی دینے کیلئے تعلیمی سال 2019-20 کے دوران صوبے کے منتخب 9 کالجوں میں چا رہزار سے زائد طلباءکو دوسری شفٹ میں حصول تعلیم کے مواقع فراہم کئے گئے، تعلیمی سال 2020-21 کے دوران مذکورہ کالجز میں ہی مجموعی طور پر 3280 طلباءکو دوسری شفٹس میں داخلہ دیا گیا جو مارننگ شفٹ میں داخلے سے محروم رہ گئے تھے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سیشن 2021-22کیلئے دوسری شفٹ کے اجراءکو مزید توسیع دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت صوبے کے 13اضلاع میں 19 کالجوں میں دوسری شفٹ کا اجراءکیا جائے گا جن میں 13مردانہ اور چھ زنانہ کالجز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا) میں افرادی قوت کے حوالے سے مطلوبہ ضروریات کو پورا کرنے اور ایجنسی کی مجموعی استعداد کار میں اضافہ کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کیاکہ صوبے کی آٹھ جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے ا ±میدواروں کے انٹرویوز ہو چکے ہیں جبکہ چار مختلف جامعات میں وائس چانسلرز کی آسامیوں پر بھرتی کیلئے اہل ا ±میدواروں کی فہرست شارٹ لسٹنگ کیلئے متعلقہ کمیٹی کو پیش کر دی گئی ہے۔ اسی طرح تین مزید جامعات کے وائس چانسلرز کی آسامیاں حال ہی میں مشتہر کی گئی ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کی تمام 68 جاری سکیموں جبکہ 21 نئی اسکیموں میں سے 19 اسکیموں کے پی سی ون منظور کئے جاچکے ہیں اور دو منصوبوں کے پی سی ون منظوری کیلئے متعلقہ فورم کو بھیجے گئے ہیں۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے 44 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جن میں چار نئے منصوبے بھی شامل ہیں۔ شعبہ اعلیٰ تعلیم میں گزشتہ دو سالوں سے زائد عرصہ سے ایک ہی عہدے پر کام کرنے والے 235 ملازمین کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ مزید700 سے زائد ملازمین کے تبادلوں / تعیناتیوں کے احکامات بھی جلد جاری کر دیئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کو ہدایت کی کہ ضرورت کی بنیاد پر صوبے کے سرکاری کالجوں میں دوسری شفٹ کے اجراءپر خصوصی توجہ دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے کوئی بھی طالب علم حصول عمل سے محروم نہ رہ جائے۔