News Details

31/03/2021

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاسوں میں ضم اضلاع کے لئے تجویز کردہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو آنے والے تیز رفتار عملدرآمد پروگرام یا سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاسوں میں ضم اضلاع کے لئے تجویز کردہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو آنے والے تیز رفتار عملدرآمد پروگرام یا سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ فوری ضرورت کے حامل عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائےگا۔ انہوں نے ضلع اورکزئی میں اینٹگریٹڈ ٹوارزم زون کے قیام کی ضرورت و اہمیت سے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اورکزئی سمیت تمام ضم اضلاع میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے سلسلے میں موزوں مقامات پراینٹگریٹڈ ٹوارزم زونز کے قیام کےلئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے جامع اور قابل عمل پلان تیار کیا جائے ۔ انہوں نے ضلع اورکزئی کے تعلیمی اداروں اور صحت سہولیات کو فعال بنانے کے لئے آسامیوں کی تخلیق کا جاری عمل جلد مکمل کرنے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی خالی آسامیوں پر تعیناتیاں جلد سے جلد عمل میں لانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اورکزئی سمیت تمام ضم اضلاع میں سماجی خدمات کے اداروں کو فعال بنانا اور عوام کو ریلیف دینا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے جس کے لئے تمام محکموں کو غیر معمولی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں ضلع اورکزئی میں انتظامی اُمور ، سیکیورٹی کی صورتحال، ترقیاتی و اصلاحاتی اقدامات اورانضمام سے متعلق امور کاتفصیلی جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں متعد د فیصلے کئے گئے۔ صوبائی کابینہ کے اراکین تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی، کامران بنگش اور غزن جمال کے علاوہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، انسپکٹر جنرل پولیس ثناءاللہ عباسی، متعلقہ اداروں کے نمائندوں اور دیگر سول و عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ٹاسک فورس نے ضلع اورکزئی میںترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت ، انضمام کی صورتحال خصوصاً پولیس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ ضلع کے لئے اے ڈی پی ، اے آئی پی اور دیگر ترقیاتی پروگراموں کے تحت مجموعی طور پر 36 ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبے رکھے گئے ہیں ۔ ضلع میں زراعت ، معدنیات اور سیاحت کی استعداد کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع میں 52,276 ایکڑ زرعی اراضی موجود ہے ، 33.47 فیصد رقبہ جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ دیگر معدنی ذخائر کے علاوہ اعلیٰ معیار کے کوئلے کے ذخائر پائے جاتے ہیں، اس وقت کوئلے کی 64 کانیں فعال ہیں ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع میں پائے جانے والے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کے لئے دس مختلف سڑکوں کی تعمیر و بحالی تجویز کی گئی ہے جن کا مجموعی طور پر تخمینہ لاگت 999 ملین روپے ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع اورکزئی میں سیاحتی استعداد کی حامل چھ سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جن کو دیر پا بنیادوں پر ترقی دینے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں ضلع اورکزئی کے وسائل کا مو ¿ثر استعمال یقینی بنانے کے لئے انٹیگریٹڈ ایریا ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کرنے کی تجویز سے اُصولی اتفاق کیا گیا اور مجوزہ پروگرام کا جائزہ لینے اور اس کو اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کے لئے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو ضروری کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔ مجوزہ پروگرام کا تخمینہ لاگت 2100 ملین روپے ہے۔ اسی طرح اوکرزئی کے سیاحتی مقام سمانہ میں کیمپنگ پوڈز اور ٹواریسٹ ریزارٹ کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ضلع اورکزئی میں 35 کلومیٹر طویل شاہو خیل ۔ غلجو روڈ اور 12 کلومیٹر طویل ماریہ ۔ریزہ کوریز روڈ کی تعمیر و بحالی کے مجوزہ منصوبوں کو محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو بھیجنے کی ہدایت کی گئی تاکہ منصوبوں کو آئندہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جا سکیں۔ وزیراعلیٰ نے 132 کے وی غلجو گرڈ اسٹیشن پر کام تیز کرنے جبکہ اپر اورکزئی میں ٹرانسمیشن لائن کی بحالی کے لئے متعلقہ حکام سے ٹائم لائن طلب کیں۔ اجلاس میں ماڈل سکول اورکزئی کو ایف سی ماڈل سکول میں تبدیل کرنے اور بی ایچ یو ماموزئی کو آر ایچ سی میں اپگریڈ کرنے کی تجاویز سے اصولی اتفاقی کیا گیااور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو ضلع اورکزئی میں محکمہ پولیس کے تحت جاری اقدامات او رپیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ ضلع میں اس وقت پانچ پولیس سٹیشن فعال ہیں ، انضمام کے بعد عوام کے پولیس پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع کے لیویز اور خاصہ دار وں کو پولیس میں ضم کردیا گیا ہے اور ان کیلئے تربیتی کورسز منعقد کئے جارہے ہیں ، اب تک 372 پولیس اہلکاروں کی تربیت کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 600 اہلکاروں کی تربیت جاری ہے ۔ اپریل 2019 سے اب تک مختلف جرائم میں 300 سے زائد ایف آئی آرز درج کی گئی ہےںاور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نئی پولیس چوکیوں کے قیام کے لئے زمین کی نشاندہی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ۔ محکمہ پولیس میں مقامی خواتین کی بھرتی یقینی بنانے کے لئے کرائیٹیریا آسان بنایا گیا ہے تاکہ اس حوالے سے ضرورت پوری کی جاسکے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ ضم اضلاع میں پولیس کانسٹیبلز کی 370 خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل بھی جاری ہے۔