News Details

03/05/2021

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت انصاف کارڈ کے طرز پر راشن کارڈ اسکیم کا اجراءکرے گی

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت انصاف کارڈ کے طرز پر راشن کارڈ اسکیم کا اجراءکرے گی جس کے تحت صوبے کے نادار اور مستحق خاندانوں کو ماہانہ کی بنیادوں پر مفت راشن ان کے گھروں پر پر فراہم کی جائے گی جو وزیر اعظم عمران خان کے فلاحی ریاست کے مشن کی تکمیل میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت صحیح معنوں میں ایک عوام دوست حکومت ہے جو ہمیشہ غریب طبقے کی فلاح و بہبود کا نہ صرف سوچتی ہے بلکہ اس کے لئے عملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے، بدقسمتی سے ووٹ کے حصول کے لئے غریب طبقے کا نام استعمال تو بہت کیا گیا مگر کسی نے بھی غریب طبقے کے لئے عملاً کچھ نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی کی خواتین ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے گزشتہ روز ویمن پارلیمانی کاکس کی چئیرمین ڈاکٹر سمیرا شمس کی قیادت میں ان سے ملاقات کی اور صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں، کورونا کی موجودہ صورتحال، اپنے اپنے علاقوں کے عوامی مسائل خصوصا خواتین کو درپیش مسائل اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ خواتین اراکین اسمبلی نے فرداً فرداً وزیر اعلی کو اپنے علاقوں کے عوامی مسائل کے بارے میں آگاہ کیا جس پر وزیر اعلی نے یقین دلایا کہ ان کے تمام جائز مسائل کے حل کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اس سلسلے میں لائحہ عمل طے کرنے کے لئے عید الفطر کے بعد پارلیمانی پارٹی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔ وزیر اعلی نے خواتین اپم پی ایز کی طرف سے نشاندہی کردہ بعض فوری نوعیت کے عوامی مسائل کے حل کے لئے موقع پر ہی متعلقہ محکموں کے حکام کو احکامات جاری کئے۔ صوبائی حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تکمیل اور عوامی مسائل کے حل کے لئے خواتین ممبران اسمبلی کے کردار کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت ہر سطح پر انہیں ساتھ لے کر چلے گی۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صحت کے نظام کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت کام کر رہی ہے، صوبے کے چاروں ریجنز کی سطح پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بڑے ہسپتالوں کے قیام پر کام جاری ہے تاکہ عوام کو علاج معالجے کی سہولیات مقامی سطح پر میسر ہوں اور صوبے کے بڑے تدریسی ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم کیا جاسکے۔ علاوہ ازیں صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں درکار تمام طبی آلات اور عملے کی کمی کو پورا کرنے اور ان ہسپتالوں کی تجدیدکاری کے لئے نو ارب روپے کے ایک منصوبے پر کام جاری ہے جو اگلے دو سالوں میں مکمل کیا جائے گا جس سے تمام اضلاع خصوصا دور دراز کے علاقوں کے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات ان کے گھروں کی دہلیز پر دستیاب ہونگی اور انہیں اس مقصد کے لئے بڑے شہروں کا رخ نہیں کرنا پڑے گا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے مشکل صورتحال کا سامنا ہے مگر حکومت اگلے سال کے بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر سمجھوتہ نہیں کرے گی اور غریب طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دے گی۔ انہوں نے خواتین ممبران اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے سلسلے میں عوام میں شعور پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ خواتین ممبران اسمبلی نے ان کے مسئلے مسائل توجہ سے سننے اور ان کے حل میں ذاتی دلچسپی لینے پر وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا۔