News Details

27/06/2021

کیڈٹ کالج سوات کے بورڈ آف گورنرز کا چھٹا اجلاس وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا

کیڈٹ کالج سوات کے بورڈ آف گورنرز کا چھٹا اجلاس وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کیڈٹ کالج میں باقی ماندہ تعمیراتی کاموں کیلئے نظر ثانی شدہ ماسٹر پلان کی منظوری دے دی گئی ۔ نظر ثانی شدہ ماسٹر پلان کے تحت چھ مختلف مرحلوں میں تعمیراتی کاموں کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں رہائشی ہاسٹل، مسجد ، کثیر المقاصد ہال اور ٹراما سنٹر تعمیر کئے جائیں گے ۔ دوسرے مرحلے میں سیوریج، لانڈری ، گریڈ 1 تا6 ملازمین کیلئے اپارٹمنٹس ، تیسرے مرحلے میں گریڈ 7 تا16 ملازمین کیلئے اپارٹمنٹس، اسپورٹس کمپلیکس ، چوتھے مرحلے میں گریڈ17 سے اوپر کے ملازمین کیلئے اپارٹمنٹس ، اسٹاف بیرک، پانچویں مرحلے میں سکواش کورٹ، سوئمنگ پول اور رائیڈنگ کلب جبکہ چھٹے مرحلے میں پرنسپل ہاﺅس، لنک روڈز اور دیگر انفراسٹرکچر تعمیر کئے جائیں گے ۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ 21 آرٹلری ڈویژن، سیکرٹری ابتدائی و ثانونی تعلیم، سیکرٹری منصوبہ بندی، سیکرٹری خزانہ ، کمشنر ملاکنڈ، چیئرمین بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سوات، پرنسپل کیڈٹ کالج سوات کے علاوہ بورڈ آف گورنر کے دیگر ممبران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءکو بورڈ آف گورنر کے سابقہ اجلاس میں کئے گے فیصلوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں پیشرفت کے علاوہ ادارے میں نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں، ادارے کی مجموعی کارکردگی ، مالی و انتظامی اُمورمیں درپیش مسائل اور دیگر اُمور پر بریفینگ دی گئی ۔ بورڈ آف گورنرز نے مالی سال 2020-21 کے لئے ادارے کے اخراجات کی توثیق کے علاوہ مالی سال 2021-22 کیلئے بجٹ کی بھی منظوری دے دی ۔ اجلاس میں ادارے کی فنانس کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے طریقہ کارکی بھی منظوری دے دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج سوات کی فیسوں میں 10 فیصد سالانہ اضافے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ صورتحال میں طلباءاور اُن کے والدین پر کسی صورت بھی اضافی مالی بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا ۔ اُنہوںنے کہاکہ اضافی اخراجات کو پورا کرنے کیلئے حکومت اداروں کو خصوصی گرانٹ دینے پر غور کرے گی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے رحمتہ اللعالمین سکالر شپ پروگرام کے تحت کیڈٹ کالجوں کے مستحق طلباءکو بھی سکالرشپ دینے کا اعلان کیا۔ اجلاس میں کیڈٹ کالج کیلئے فیس پالیسی کی بھی منظوری دے دی گئی تاہم وزیراعلیٰ نے ادارے کے حکام کو فیس چارجز کو حقیقت پسندانہ بنانے اور چھٹیوں کے دوران طلباءسے میس چارجز کی مد میں وصولیاں نہ کرنے کی ہدایت کی ۔ بورڈ آف گورنر نے ادارے میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے بطور پائلٹ پراجیکٹ اکیڈمک بلاک کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی بھی منظوری دے دی ۔اسی طرح اجلاس میں کیڈٹ کالج سوات میںگیارہویں کلاس میں داخلوں کیلئے میرٹ فارمولے میں چند ضروری ترامیم کی بھی منظوری دے دی گئی ۔ اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج سوات کو پورے ملاکنڈ ڈویژن میں معیاری تعلیم کی فراہمی کا ایک اہم ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی خوش آئند بات ہے کہ اس ادارے سے اب تک 637 کیڈٹ فارغ التحصیل ہو کر آرمی، میڈیکل اور انجینئرنگ کے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت اس ادارے کی مزید تعمیر و ترقی اور اس کے مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی ۔ اُنہوںنے کالج انتظامیہ کو نظر ثانی شدہ ماسٹر پلان کے مطابق انفراسٹرکچر کی تعمیر پر جلد کام شروع کرنے اور اگلے دو سالوں کے اندر اس کی تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ۔