News Details

06/07/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے مینگورہ سٹی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے مجوزہ منصوبے گریوٹی واٹر سکیم کو شہر میں پانی کی قلت کے دیرینہ مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنےکی ہدایت کی ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے مینگورہ سٹی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے مجوزہ منصوبے گریوٹی واٹر سکیم کو شہر میں پانی کی قلت کے دیرینہ مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو منصوبے کے لئے درکار زمین کی خریداری کا عمل بروقت مکمل کرنے اور اس سلسلے میں زمین مالکان کے تمام جائز تحفظات کو دور کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کمشنر ملاکنڈ کو اگلے چنددنوں کے اندر متعلقہ منتخب عوامی نمائندوں ، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ بلدیات کے متعلقہ حکام کے ساتھ منصوبے کی مجوزہ جگہ کا معائنہ کرنے اور زمین مالکان کے ساتھ مل بیٹھ کر اس سلسلے میں پیشرفت کے لئے ٹھوس تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ منصوبے پر کسی بھی قسم کی پیشرفت سے قبل منصوبے کے لئے درکاراراضی کے مالکان کے تحفظات کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے اور انہیں ہر لحاظ سے مطمئن کیا جائے۔ وہ پیر کے روز سوات میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھےجن میں بلدیات، آبپاشی اور اعلیٰ تعلیم کے منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس کو مینگورہ سٹی کے لئے گریوٹی واٹر اسکیم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ یہ منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی مالی معاونت سے خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت مکمل کیا جائے گا جس پر تقریباً 16ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ یہ منصوبہ 20 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے علاوہ بین الاقوامی معیار کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر مشتمل ہے۔ منصوبے کے تحت 85 فیصد پانی گریویٹی کے ذریعے جبکہ 15 فیصد پانی پمپنگ کے ذریعے سپلائی کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ آئندہ 25 سالوں کی پانی کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترتیب دیا گیا ہے ۔ سوات سے ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی، ممبر صوبائی اسمبلی فضل حکیم ، کمشنر ملاکنڈ اور ڈپٹی کمشنر سوات کے علاوہ محکمہ بلدیات، آبپاشی اور اعلیٰ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر عملدرآمد کے دوران مقامی لوگوں کے باغات، درختوں اور دیگر املاک کو پہنچنے والے نقصانات کے آزالے کے لئے معاوضوں کی ادائیگیوں کا بھر پور خیال رکھا جائے۔ اجلاس میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے تحت ضلع سوات میں کالجوں کے قیام کے منصوبوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس کو ضلع سوات میں کالجوں کے قیام کے مختلف منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گورنمنٹ ڈگری کالج وینٹری شموزئی اور باغ ڈھیری کے قیام پر کام جاری ہے اور تینوں منصوبے مالی سال 2021-22 کے دوران مکمل کئے جائیں گے۔ اسی طرح گورنمنٹ ڈگری کالج سیدو شریف اور چار باغ کے پی سی ونز منظورہو چکے ہیں اور ان پر عملی کام کا آغاز کرنے کے لئے عنقریب ٹینڈرز جاری کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں پوسٹ گریجویٹ کالج مٹہ اور گورنمنٹ ڈگری کالج مدین کی بحالی کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے جو مالی سال 2021-22 کے دوران مکمل کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نئے کالجوں کے منصوبوں کے ٹینڈرز جلد سے جلد جاری کئے جائیں تاکہ بلاتاخیر ان پر عملی کام کا آغاز کیا جاسکے۔ اجلاس میں فتح پور ایریگیشن چینل کی توسیع اور امپرومنٹ کے مجوزہ منصوبے کا بھی تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ تیس کلومیٹر طویل اس توسیعی منصوبے کی تکمیل سے مزید 18 کیوسک پانی دستیاب ہوگا جس سے علاقے کی دو ہزار ایکڑ اضافی زمین زیر کاشت آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو منصوبے کا تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن اور پی سی ون مقررہ وقت میں مکمل کرنے اور اس دوران پہلے سے موجود فتح پور ایگریکیشن چینل کی امپرومنٹ پر عملی کام شروع کرنے کے لئے پیشگی لوازمات جلد پورے کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو دریائے سوات کے کنارے تجاوزات کے خلاف حالیہ آپریشن کے نتیجے میں خالی ہونے والی جگہوں پر پارکس اور واکنگ ٹریکس کی تعمیر اور سیر و تفریح کی دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے ماسٹر پلان تیار کرکے منظوری کے لئے پیش کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ نہ صرف ان جگہوں پر دوبارہ تجاوزات کی روک تھام کی جاسکے بلکہ علاقے کے قدرتی حسن کو دوبالا کرکے لوگوں کے لئے سیر و تفریح کی معیاری سہولیات بھی فراہم کی جاسکیں۔