News Details

03/10/2021

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ 2023 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف اپنی کارکردگی اور عوام دوست پالیسیوں کی بدولت سندھ سمیت پورے ملک میں حکومت قائم کرے گی

وزیراعظم عمران خان وہ واحد لیڈر ہیں جو الیکشن کا سوچتے ہیں اور نہ ہی اپنے ذاتی مفادات کا ، بلکہ وہ صرف اور صرف آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل اور ان کی کامیابی اور ترقی کا سوچتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف اور عمران خان کی سوچ کا محور غریب اور عام آدمی کی ترقی اور خوشحالی ہے اور اس مقصد کیلئے وہ اپنی ٹیم کو ہمیشہ یہ ہدایات دیتے ہیں کہ غریبوں کی فلاح و بہبود کا سوچا جائے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں موجودہ صوبائی حکومت غریبوں کی بہتری کیلئے متعدد اقدامات کررہی ہے جن میں صحت کارڈ پلس اور کسان کارڈجیسے منصوبے شامل ہیں۔اس کے علاوہ صوبائی حکومت بہت جلد فوڈ کارڈ بھی متعارف کرا رہی ہے جس کے ذریعے غریب اور مستحق افراد کو مفت راشن کی فراہمی کو ان کے گھر کی دہلیز پر یقینی بنایا جائے گاجبکہ ایجوکیشن کارڈ کے ذریعے غریب اور متوسط طبقے کو تعلیمی اخراجات کی مد میں حکومت کی جانب سے معاونت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت کارڈ پلس کے بعد فوڈ کارڈ اور ایجوکیشن کارڈ بھی بہت جلد عوام کی جیبوں میں ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ضلع بونیر کے دورے کے موقع پر ایک شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر مراد سعید اور وزیر اعلی کے معاون خصوصی ریاض خان کے علاوہ ضلع بونیر کے منتخب عوامی نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بونیر کی معروف سیاسی شخصیت اور ن لیگ کے ضلعی صدر سرزمین خان اور گزشتہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے امیدوار کامران خان نے اپنے عزیز و اقارب اور ورکروں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بونیر کیلئے میڈیکل کالج قائم کرنے ، طوطالئی ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے علاوہ ضلع میں سڑکوں کی تعمیر کے متعدد منصوبوں کا اعلان بھی کیا۔ جلسے سے اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرزمین خان اور کامران خان کی پی ٹی آئی میں شمولیت بروقت اور ایک درست فیصلہ ہے، ن لیگ نے عوام کے ساتھ ساتھ اپنے کارکنوں کو بھی مایوس کیا۔انہوںنے مزید کہا کہ جن لیڈروں کی ساری جائیدادیں اور مفادات بیرونی ممالک میں ہوں وہ غریب عوام کا کیا سوچیں گے، پی ڈی ایم کے نام پر بیروزگار وں کا ایک ٹولہ حکومت کے خلاف اکھٹا ہوا تھا لیکن خیبرپختونخوا خصوصاً ملاکنڈ ریجن کے عوام نے انہیں یکسر مسترد کیا اور امید ہے کہ 2023 ءکے انتخابات میں بھی عوام انہیں یکسر مسترد کریں گے۔ محمود خان کا کہنا تھاکہ اے این پی کے دور میں یونیورسٹی کے نام پر دو ، دو کمروں میں کیمپسز قائم کرکے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ ضلع بونیر کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بونیر کی ترقی اور خوشحالی کیلئے وہ ہر ممکن اقدامات کریں گے اور ان کی کوشش ہے کہ اس ضلع کو دیگر ترقیافتہ اضلاع کی صف میں کھڑا کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ انہیں اس بات پر یقین ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی پورے بونیر میں کلین سویپ کرے گی۔ ملک میں جاری حالیہ مہنگائی کی اصل وجہ سابق حکمرانوں کی غلط معاشی پالیسوں کو قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مہنگائی کی حالیہ لہر کو کم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے، فی الحال یہ مشکل وقت ہے اور وزیراعظم عمران خان ان مشکل حالات پر قابو پانے کیلئے مشکل فیصلے کر رہے ہیں، مہنگائی کی اس لہر پر بھی بہت جلد قابو پالیا جائے گا اور حالات معمول پر آجائیں گے۔ وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ اس صوبے کو غذائی اجناس میں خود کفیل بنایا جائے۔ شمولیتی جلسے سے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر مراد سعید نے موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک میں دس بڑے ڈیموں کی تعمیر پر کام شروع ہوگیا ہے، 100 ارب روپے مالیت کے کامیاب جوان پروگرام کا اجراءکیا گیا ہے، چھ ملین خاندانوں کیلئے کامیاب پاکستان پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے بعد دیگر صوبوں میں بھی صحت کارڈ اسکیم کا اجراءکیا جارہا ہے۔ جلسے سے وزیر اعلی کے معاون خصوصی ریاض خان، ممبران صوبائی اسمبلی فضل حکیم خان، فخر جہاں خاں اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔