News Details

25/10/2021

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز امن و امان سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

اجلاس کو امن و امان کی تازہ صورتحال کے علاوہ امن و امان کوبرقرار رکھنے کیلئے پولیس اور انتظامیہ کے اقدامات اور پڑوسی ملک افغانستان کی بدلتی صورتحال کے صوبے پر پڑنے والے ممکنہ اثرات اور ان سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تیاریوں پر بریفنگ بھی دی گئی ۔ اجلاس کو پولیس کی جانب سے دہشت گردی اور سٹریٹ کرائمزکے واقعات کی روک تھام کے حوالے سے اُٹھائے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی ۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ریجنل پولیس آفیسرز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبائی دارلحکومت پشاور کو مزید محفوظ بنانے اورسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کیلئے 400 ہیوی بائیکس اور1600 نوجوانوں پر مشتمل پٹرولنگ سکواڈ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کو صوبہ بھر میں غیر قانونی اسلحہ کے خلاف کاروائیوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان کاروائیوں کے دوران کافی تعداد میں غیر قانونی اسلحہ پکڑا گیا ہے اس کے علاوہ صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر سنیپ چیکنگ بھی شروع کی گئی ہے تاکہ جرائم کا خاتمہ کیا جا سکے ۔ وزیراعلیٰ نے ضلع کرم میں حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے تدارک کے ساتھ ساتھ بد امنی کے دیگر واقعات کی روک تھام پر بھی خصوصی توجہ دی جائے اور جرائم و قتل کے واقعات کی روک تھام کیلئے تھانوں کی سطح پر پولیس کو مزید متحرک کیا جائے تاکہ اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں۔اُنہوںنے جائیدادوں کے تنازعات کے فوری حل اور پرتشدد واقعات کی روک تھام کیلئے الٹرنیٹو ڈسپیوٹ ریزولوشن(اے ڈی آر) کے حوالے سے مصالحتی کمیٹیوں کی تشکیل اور تنازعات کے حل سے متعلق سرگرمیو ں میں تیزی لانے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے عید میلا النبی کے موقع پر پولیس کی جانب سے بھر پور انتظامات ، جلوسوں کی سکیورٹی اور ناخوشگوار واقعات رونما نہ ہونے دینے کے اقدامات کی بھی تعریف کی ۔