News Details

18/12/2021

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبے میں روڈ انفراسٹرکچر مینجمنٹ کیلئے ایک حقیقت پسندانہ اور قابل عمل پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو صوبے میں روڈ انفراسٹرکچر مینجمنٹ کیلئے ایک حقیقت پسندانہ اور قابل عمل پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سڑکوں کے بہتر انتطام و انصرام کیلئے ایک موثراور مستقل نظام ناگزیر ہے۔ انہوں نے سڑکوں کے اطراف میں تجاوزات کے موثر تدارک کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس مقصد کیلئے متعلقہ رولز اور ایس او پیز کا نفاذ یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے صوبے میں سڑکوں کے میگا منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے خصوصا انٹگرئیٹیڈ ٹوارزم ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تحت ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں سڑکوں کی تعمیر و توسیع کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وہ گزشتہ روزمحکمہ مواصلات و تعمیرات اور پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے تحت سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے منصوبوں کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو صوبے میں سڑکوں کے جاری منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے زیر انتظام صوبے بھر بشمول ضم اضلاع میں 452 منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں سے 139 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ منصوبوں کیلئے رواں سال بجٹ میںمجموعی طور پر 34 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں ضم اضلاع کے 103 منصوبوں کیلئے مختص چار ارب روپے بھی شامل ہیں۔ اسی طرح محکمہ مواصلات و تعمیرات کے تحت 73 نئی اسکیموں پر بھی پیشرفت جاری ہے جن میں سے 46 اسکیموں کے پی سی ون منظور کرائے جاچکے ہیں۔ نئی اسکیموں کیلئے بھی رواں مالی سال میں 3.3 ارب روپے مختص ہیں۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے تحت بھی صوبے میں 39 جاری اور 12 نئے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کیلئے رواں مالی سال 23.5 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے ۔ اجلاس کو سڑکوں کے میگا اور ترجیحی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں ماہ کے آخر تک محکمہ مواصلات کے تحت تمام نئی اسکیموں کے پی سی ون منظور کرالئے جائیں گے ۔ 34 کلومیٹر طویل کالام ۔مٹلتان۔ مہو ڈنڈ روڈ اور 67 کلومیٹر طویل چکدرہ ۔کانجو ۔ باغ ڈھیری روڈ کے منصوبوں کو بڈنگ دستاویزات کی متعلقہ فورم سے منظوری کے بعد مشتہر کردیا جائے گا۔ 6 کلومیٹر طویل چکدرہ بائی پاس روڈ پر 60 فیصد کام مکمل ہے۔ وزیراعلی نے اس منصوبے کو جون 2022 تک مکمل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کیلئے فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے 18.3 کلومیٹر طویل ایوب پل حویلیاں سے دھمتوڑ تک بائی پاس روڈ پر بھی کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ منصوبہ بڑی اہمیت کا حامل ہے جس کی تکمیل سے ٹریفک ڈائیورٹ کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی ۔ پراونشل روڈ امپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت 9 جاری اسکیموں پر اوسطا95 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے اور مردان، صوابی روڈ منصوبے پر کام کی پیشرفت 52 فیصد ہے جبکہ شیخ بدین سیاحتی مقام تک رسائی سڑک سمیت دیگر سیاحتی سڑکوں پر بھی کام جاری ہے۔