News Details

23/02/2022

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور معدنی مصنوعات کی بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار ی کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر مائنز اینڈ منرلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے قیام کا فیصلہ کیا

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور معدنی مصنوعات کی بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار ی کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر مائنز اینڈ منرلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے قانون کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے ۔ یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ معدنیات اور معدنی ترقی کے جائزہ اجلاس میں بتائی گئی ۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمد زئی، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو منرل ڈویلپمنٹ کمپنی کے قیام کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں معدنی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنا کر صوبے کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی کہ صوبے میں پائی جانے والی قیمتی معدنیات سے بھر پور استفاد ہ کرنے کیلئے نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے بھی اقدامات اُٹھائے جائیں اور اس مقصد کیلئے نجی کمپنیوں سے اشتراک کار کیلئے طریقہ کاربھی وضع کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ نجی سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی سہولت کیلئے تمام محکموں کی طرف سے این او سیز کے اجراءسمیت دیگر خدمات کی ایک ہی چھت تلے فراہمی کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں تاکہ سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنا کر اس شعبے کو فروغ دیا جا سکے ۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ تمام محکموں کی طرف سے سرمایہ کاروں کو این او سیز کے اجراءکیلئے ٹائم لائنز مقرر کی جائیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرکے لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں معدنیات کیلئے لیز کے عمل کومزید آسان او رشفاف بنانے کی ہدایتکی اور کہاکہ مقررہ مدت کے اندر لیز ہولڈرز کی طرف سے عملی کام شروع نہ کرنے کی صورت میںمروجہ قانون کے مطابق لیزز منسوخ کئے جائیں ۔ اجلاس کو محکمے کی مجموعی کارکردگی اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ معدنیات کے انتظامی محکمے کے تمام دفتر ی اُمور کو پیپر لیس بنا دیا گیا ہے جبکہ اگلے مرحلے میں محکمے کے ذیلی شعبوں کے اُمور کو بھی پیپر لیس بنایا جائے گا۔مزید بتایا گیا کہ صوبے میں پائے جانے والے تمام معدنی ذخائر کی جیو مپنگ کیلئے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیںجبکہ صوبے میں معدنی مصنوعات کی بین الاقوامی سرٹیفکیشن کیلئے جدید لیبار ٹری کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں معدنی ذخائر کی جیالو جیکل میپنگ کیلئے منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس کیلئے معاہدے پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ نئے ضم شدہ اضلاع میں مائنز ریسکیو سروس اور لیبر ویلفیئر سنٹر کے قیام کا منصوبہ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے تاکہ مائنز میں کام کرنے والے مزدوروں کے تحفظ اور اُن کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے ۔مزید بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کے احکامات کی روشنی میں ایسے لیز ہولڈرز کے خلاف مروجہ قوانین کے مطابق کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہےں جو لیز حاصل کرنے کے باوجود اپنے لیز ایریاز میں کام نہیں کر رہے ہیں اور ان کارروائیوں کے نتیجے میں 13 منرل ٹائٹلز منسوخ کئے گئے ہیں ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں معدنیات سے بھر پور استفادہ کرنے اوراس سلسلے میں مقامی لوگوں کو پہلی ترجیح دینے کیلئے جلسہ عام کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔