News Details

29/05/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے دوران شہید ہونے والے کارکنوں کے قتل کی ایف آئی آر امپورٹڈ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف درج کرائی جائے گی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے دوران شہید ہونے والے کارکنوں کے قتل کی ایف آئی آر امپورٹڈ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے خلاف درج کرائی جائے گی ،مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر بدترین تشدد کیا گیا اور ہم اس تشدد کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے ۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاﷲ نے میرے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے ،ان کے قلم میں جتنا زور ہے میرے خلاف استعمال کرے ،ہم حقیقی آزادی کی جنگ سے کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ ہمارے لیڈر عمران خان دوبارہ جب کال دیں گے تو اس سے زیادہ تعدادمیںعوام نکلیں گے اور ہم انشاءاﷲملک کی حقیقی آزادی کی جنگ جیت کر رہیں گے ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ہفتہ کے روز ضلع سوات کے علاقے کالام میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ امپورٹڈ حکومت کی طرف سے بہیمانہ تشدد اور رکاوٹوں کے باوجود بڑی تعداد میں اسلام آباد پہنچنے پر ملک بھر کے عوام کے مشکور ہیں کہ اُنہوںنے عمران خان کی کال پر اسلام آباد کا رُخ کیا اور حقیقی آزادی کی جنگ میں اپنا کردار ادا کیا ۔ اُنہوںنے کہاکہ ہمارے پرامن کارکنوں پر جو تشدد ہوا اس کی ملکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت نے پٹرو ل اور آٹے کی قیمتیں بڑھا کر عوام کی مشکلات میں مزیداضافہ کر دیا ۔ ان کے پاس نہ تو کوئی ایجنڈا ہے اور نہ ہی کوئی منصوبہ ۔ یہ اقتدار میں صرف اپنے کیسز ختم کروانے کیلئے آئے ہیں ۔ امپورٹڈ حکومت نے نیب کے قوانین میں ترامیم کیں تاکہ کوئی ان کی چوری نہ پکڑ سکے اور وہ ملک کو لوٹتے رہیں۔ محمود خان کا کہناتھا کہ عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کا جو حق دیا تھا وہ اس امپورٹڈ حکومت نے اُن سے چھین لیا ہے۔یہ ملک کو تاریکی کی طرف دھکیلنے آئے ہیں اور ان کی موجودہ کابینہ میں 60 فیصد لوگ ضمانت پر ہیں اور بہت جلد اقتدار سے ان کا صفایہ ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پختون قوم کبھی کسی کی غلامی قبول نہیں کرتی اور ہم اس ملک کو امریکہ کی غلامی سے نجات دلا کر رہیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہاکہ کالام میں مختلف شعبوںمیں اربوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے اور کالام گبرال ہائیڈرو پاور پراجیکٹ علاقے کی ترقی و خوشحالی میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔ اُنہوںنے کہاکہ پہلے مرحلے میں تقریباً4 ارب روپے کی لاگت سے سٹاف کالونی کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے اور بہت جلد دوسرے مرحلے میں پاور سٹیشن کا بھی سنگ بنیاد رکھا جائے گاجو 36 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ منصوبے کے تحت علاقے کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایک ارب روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ محمود خان نے کہاکہ بین الاقوامی معیار کا کالام کرکٹ اسٹیڈیم کا منصوبہ علاقے کی ترقی کیلئے ایک اور اہم منصوبہ ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ کالام سیاحت کے فروغ کیلئے ایک بہترین جگہ ہے اور صوبائی حکومت کالام میںسیاحت کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات اُٹھارہی ہے ۔اُنہوںنے کہاکہ مہو ڈنڈ روڈ کا ٹینڈر ہو چکا ہے اور بہت جلد منصوبے پر عملی کام کا آغاز کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ کالام کے قدرتی حسن کو برقرار رکھنے میں مقامی لوگ اپنا کردار ادا کریں اور کالام میں جو بھی ترقیاتی کام ہوں گے وہ مقامی لوگوں کی مشاورت سے ہوں گے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ کالام میں پہاڑوں اوردرختوں کی غیرقانونی کٹائی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے کالام میںمتعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جن میں 88 میگاواٹ کالام گبرال ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی رہائشی کالونی اور شاہی کرکٹ ا سٹیڈیم کالام شامل ہیں۔ یہ منصوبے بالترتیب تقریباً چار ارب روپے اور2.8 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے سکولوں کو شمسی توانائی کی فراہمی کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا ۔ منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں آٹھ ہزار سکولوں کو شمسی توانائی فراہم کی گئی ہے اور یہ منصوبہ ساڑھے چار ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے مساجد کو شمسی توانائی فراہم کرنے کا بھی افتتاح کیا ۔ منصوبے کے تحت صوبے میں چار ہزار مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کالام میں انجینئرنگ یونیورسٹی کیمپس اورسڑکوں او رپلوں کی تعمیر کے متعدد منصوبوں کا بھی افتتاح کیا۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے بحرین کا بھی دورہ کیا جہاں اُنہوںنے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا ۔ ان منصوبوں میں تیرات ماڈل سکول ، گورنمنٹ ہائی سکول قندیل ، گورنمنٹ ہائی سکول گور نئی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بحرین میں سات آر سی سی پلوں کا افتتاح کیا جن میں آئین پل ، دارولئی پل اور دیگر شامل ہیں۔