News Details

27/08/2022

سابق وزیراعظم عمران خان اوروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کامصرف ترین دورہ کیا

سابق وزیراعظم عمران خان اوروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کامصرف ترین دورہ کیا جہاں اُنہوںنے سیلاب سے ہونے والے نقصانات او ر امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی ۔ دونوں رہنماﺅں کو متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی جانب سے سیلاب کی صورتحال ، ریلیف سرگرمیوں اور سیلاب متاثرین کو فراہم کی جانے والی امداد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ عمران خان اور وزیراعلیٰ محمود خان نے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے رتہ کلاچی سپورٹس سٹیڈیم میں سیلاب متاثرین کیلئے قائم ریلیف کیمپ کا دورہ کیااورمتاثرین سے ان کے نقصانات اور ریلیف سرگرمیوں سے متعلق دریافت کیا۔ اس موقع پروزیراعلیٰ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلابی صورتحال میں صوبائی حکومت اور حکومتی مشینری بشمول ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے مکمل طور پر فعال ہیں جبکہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور امدادی کارروائیوں میں تیزی لائی جارہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی آئی خان میں اضافی ریسکیو عملہ تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے امدادی کاموں کیلئے ایک ارب روپے جاری کر دیئے ہیں اور مزید دو ارب روپے جاری کئے جارہے ہیں۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے جبکہ سیلاب متاثرین کو خوراک او ردیگر اشیائے ضروریہ فراہم کی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ ایک قومی سانحہ ہے اور تمام اداروں کو اس سلسلے میں اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیئے لیکن بدقسمتی سے صوبے میں وفاقی حکومت کے ادارے کچھ بھی نہیں کر رہے ۔ محمود خا ن نے کہاکہ سیلاب متاثرین ہمارے بہن بھائی ہیں اورانہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گااور ضرورت پڑنے پر صوبائی حکومت اپنا ترقیاتی بجٹ بھی سیلاب متاثرین کی بحالی پر خرچ کرے گی ۔ سیلاب متاثرین کے معاوضوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے اور تمام متاثرین کے نقصانات کا ہرممکن ازالہ کیا جائے گا۔ اُنہوںنے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں جوں ہی پانی نکلے گا بحالی کے کاموں کا فوری آغاز کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ متعلقہ ضلعی انتظامیہ ہر متاثرہ شخص تک رسائی کو یقینی بنائے اور ان کی ہر ممکن داد رسی کی جائے ۔ اُنہوںنے کہاکہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل طور پر دوبارہ آباد نہیں کرلیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ اس موقع پر میڈیا سے اپنی گفتگو میں چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ملک بھر میں نقصانات ہوئے ہیں ۔ سندھ اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔اُنہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ خود سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور متعلقہ حکام کو امدادی سرگرمیوں کی ہدایات جاری کر رہے ہیں ۔ اُنہوںنے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔عمران خان نے کہاکہ 2010 کے سیلاب میں اتنے نقصانات نہیں ہوئے تھے جتنے حالیہ سیلاب سے ہوئے ۔ اُنہوںنے کہاکہ سیلاب کے نقصانات سے بچنے کا واحد حل چھوٹے اور بڑے ڈیموں کی تعمیر ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ ٹانک زام ڈیم کی فزبیلٹی کی گئی ہے اور ڈیم تعمیر کرکے ہم نہ صرف سیلاب کے نقصانات سے بچ سکتے ہیں بلکہ بارشوں کے پانی کو قیمتی اثاثہ بنا سکتے ہیں ۔اُنہوںنے کہاکہ پاکستان میں ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے ۔ ڈیمز ہوتے تو آج یہی پانی نقصانات کی بجائے ملکی ترقی و خوشحالی کا باعث ہوتا۔ اُنہوںنے کہاکہ ہماری دونوں صوبائی حکومتوں کی مکمل کوشش ہو گی کہ ہر قسم کی امدادی سرگرمیوں سے متعلق فوری اقدامات اُٹھائے جائیں۔ چیئرمین عمران خان اور وزیراعلیٰ محمود خان نے ٹانک میںبھی سیلاب متاثرین کیلئے قائم کیمپ کا دورہ کیا او ر سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور متاثرین کے مسائل سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ ڈپٹی کمشنر ٹانک نے دونوں رہنماﺅں کو ٹانک میں ہونے والے نقصانات کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ بھی دی ۔ عمران خان اور وزیراعلیٰ محمود خان نے عارضی بستیوں میں مقیم بچوں میں تحائف تقسیم کئے ۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے ۔ صوبائی وزیر فیصل امین گنڈا پور،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز، علی امین گنڈا پور اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ۔