News Details

08/09/2022

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا)کے امتحانات میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا)کے امتحانات میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ حکومت اصلاحات پر یقین رکھتی ہے تاکہ عام آدمی کی خدمات تک رسائی کو سہل بنانے کے ساتھ ساتھ انتظامی اُمور میں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوںنے کہا ہے کہ ایٹا کی بدولت نا صرف تعلیمی اداروں کے لیے انٹری ٹیسٹ اور دیگر آزمائشی امتحانات کا شفاف انعقاد ممکن ہوا ہے بلکہ سرکاری محکموں میں خالی اسامیوں کو تیز رفتاری سے پر کرنے کے سلسلے میں بھی خاطر خواہ مدد ملی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر چہ امتحانات کے شفاف انعقاد کے لیے ایٹا کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات قابل تحسین ہیں تاہم مستقبل میں بھی نقالی اور بوٹی مافیا پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایٹا کے بورڈ آف گورنرز کے تیسویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر بورڈ اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی (ایٹا) کے تحت سال22-2021 کے دوران مجموعی طور پر 117 آزمائشی امتحانات منعقد کیے گئے جن میں 12 لاکھ 27 ہزار سے زائد امیدواروں نے شرکت کی جو مالی سال 2020-21 کے مقابلہ میں 336.9 فیصد زائد ہے۔ پرفارمینس مینجمنٹ اینڈ ریفارم یونٹ کے زیرِ نگرانی آئی ایم سائنسز اور آئی ٹی بورڈ کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے امتحانات کے نظام، پراسس اور نتائج کا جامع آڈٹ کرایاگیا ہے جس میں تمام تر نتائج درست پائے گئے اور کسی ایک نتیجے میں بھی تضاد نہیں پایا گیا۔ اسی طرح متعدد اصلاحاتی اقدامات کی بدولت امتحانی عمل میں شفافیت کے ساتھ ساتھ ادارے کی کاردگی میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور امتحانات میں غیر قانونی ذرائع کے استعمال اور بوٹی مافیا کے سدباب کے سلسلے میں خاطر خواہ پیش رفت ممکن ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے ایٹا کی کارکردگی میں اضافہ کے لیے اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ بلاشبہ ایٹاصوبائی حکومت کی ایک پر اعتماد اور ذمہ دار ٹیسٹنگ ایجنسی ہے جو شفاف اور تیز رفتار ٹیسٹنگ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بعض عناصر اپنے ذاتی مفادات کے تحت ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں اور حقائق سے بے خبر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم ان کے مذموم عزائم کو کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ قبل ازیں اجلاس کو ایٹا کے تحت اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ایٹا کی استعداد کار میں اضافہ کے لیے دو ہیوی ڈیوٹی ڈیجیٹل پریس اور تین نئے ڈاکومنٹ سکینرز نصب کیے گئے ہیں جن کی وجہ سے ڈاکومنٹس کی سکیننگ اور چھپائی کی استعداد میں پانچ سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح امیدواروں کی موقع پر ای۔ویریفکیشن کے لیے موبائل ایپ فعال بنا دی گئی ہے۔علاوہ ازیں جعلی امیدواروں کی امتحانات میں ممکنہ شرکت کے سدباب کے لیے نادرا بائیو میٹرک اینڈ ویریفکیشن سسٹم بھی اجراءکے لیے تیار ہے۔اجلاس میں مزید آگاہ کیا گیا کہ ایٹا کے تحت تمام امتحانات کی ویڈیو ریکارڈنگ لازم قرار دی گئی ہے اور امتحانی مراکز کو " نو موبائل زون" ڈیکلیئر کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لئے ایک کمپنی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں امتحانی مراکز میں جیمرز کی تنصیب کے پلان پر بھی پیش رفت جاری ہے جس کی وجہ سے امتحانی مراکز کے دو سو مربع میٹرز تک موبائل سسٹم بلاک ہو جائے گا۔امیدواروں کی سہولت کے لیے ایٹا کال سنٹر(99 99) بھی رواں ماہ کے آخر تک فعال بنا دیا جائے گا۔ ایٹا کے تحت ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کا بھی رواں ماہ کے آخر تک باضابطہ اجراءکیا جائے گا جبکہ کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ سنٹر کے قیام کے منصوبے کا اگلے ماہ افتتاح کیا جائے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے انٹری ٹیسٹ 2022 کا کامیاب انعقاد کیا گیا ہے جس میں سات ہزار امیدواروں نے شرکت کی۔ اس ٹیسٹ کے لیے صرف 500 روپے فیس وصول کیگئی۔ بعد ازاں شرکاءکو سابقہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی اور بعض اہم امور منظوری کے لیے پیش کیے گئے۔اجلاس میں ایٹا کے بی پی ایس۔17 اور اوپر کے سات کنٹریکٹ ملازمین کی سروس میں مزید دو سال کی توسیع کی منظوری دی گئی اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ اگلے اجلاس میں اس سلسلے میں باضابطہ طریقہ کار بنا کر پیش کیا جائے۔ اسی طرح ایٹا کے ملازمین کی تنخواہوں میں مجوزہ اضافے اور ٹیسٹ منیجرز اور دیگر معاون سٹاف کیلئے نظر ثانی شدہ چارجز کی بھی منظوری دی گئی ۔علاوہ ازیں ایٹا کے تحت مختلف خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے سلیکشن کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی گئی ۔ اس موقع پر اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مختلف امتحانات کے دوران327 اُمیدوارغیر قانونی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے جن کے پیپرز منسوخ کئے گئے ہیںاور اُن پر ایک سال کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے ۔ بعض کیسز کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کی گئی ہیں۔