News Details

23/10/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بورڈ آف ریونیو کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے مجموعی عمل کو تیز کیا جائے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بورڈ آف ریونیو کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے مجموعی عمل کو تیز کیا جائے جبکہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں کمپیوٹرائزیشن کا عمل آئندہ تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔ا ±نہوںنے مزید ہدایت کی کہ عوام کو بنیادی خدمات کی آسان فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ضلع میں سب ڈویڑن کی سطح پر سروس ڈیلیوری سنٹر قائم کرنے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ فردکے اجراءسمیت زمینوں سے متعلق تمام کا غذات کی کم سے کم وقت میں فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔وہ گزشتہ روز محکمہ مال کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس کو محکمہ مال کی کارکردگی پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار اپنی نوعیت کے ایک منفرد اقدام "ای۔ سٹامپ پیپر "کا باقاعدہ اجراءکر دیا گیا ہے جو صوبائی حکومت کا ای گورننس کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ ای۔ سٹامپ پیپر کے ذریعے پرانی تاریخوں میں سٹامپ پیپر کے اجراءکا سلسلہ بند ہو جائے گااور جائیداد کی خرید و فروخت کے تنازعات کے تدارک ، جعل سازی اور دھوکہ دہی کے خاتمے اور زمین کی صحیح قیمت کے تعین میں بھی مدد ملے گی۔ صوبے میں جی آئی ایس لیب قائم کیا جارہا ہے جس سے خیبرپختونخوا جی آئی ایس لیب کا حامل ملک کا پہلا صوبہ بن جائے گا۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار خیبر پختونخواکے مختلف اضلاع میں جیوگرافک انفارمیشن سسٹم کی بنیاد پر لینڈ سیٹلمنٹ کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کیلئے پہلی بارپٹوار کیڈر میں کوٹہ مختص کیا گیا ہے اور 100 خواتین ا ±میدواروں پر مشتمل پہلا بیچ پاس آوٹ ہو چکا ہے جبکہ 120 ا ±میدواروں پر مشتمل دوسرا بیچ بھی ریونیو اکیڈمی میں تربیت کیلئے منتخب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں 48 سروس ڈیلیوری سنٹرز قائم کرلئے گئے ہیں جن کے ذریعے شہریوں کوجائیداد سے متعلق تمام خدمات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کی جارہی ہیںجبکہ رواں مالی سال کے آخر تک مزید 10 سروس ڈیلیوری سنٹرزکو قائم کرکے مکمل طور پر فعال بنایا جائے گا۔صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں ان سروس ڈیلیوری سنٹرز کے ذریعے 30 منٹ کے اندر اندر فرد جاری کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ محکمہ مال نے 118 ارب روپے سے زائد مالیت کی 8350 کنال سرکاری اراضی قابضین سے واگزار کر الی ہے۔ اجلاس کے شرکائ کو آگاہ کیا گیا کہ وراثتی سر ٹیفکیٹ کے نادرا کے ذریعے آسان اجراءکیلئے سکسیشن ایکٹ اور رولز 2021 بنائے گئے ہیں۔مزیدبرآں محکمہ مال کے کورٹ کیسز کے فوری فیصلے کیلئے آئی ٹی بیسڈ ریونیوکیس مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جارہا ہے جبکہ ان مقدمات کے حل کیلئے ٹائم لائنز مختص کر دی گئی ہیں۔اس سلسلے میں ملاکنڈ ڈویڑن میں کیمپ کورٹ بھی قائم کی گئی ہے۔عوامی سہولت اور آگاہی کیلئے بورڈ آف ریونیو کی سرکاری ویب سائٹ بنائی گئی ہے جس کے ذریعے تمام تر معلومات عوام کو فراہم کی جارہی ہے۔ زمینوں کے ریکارڈ کو محفوظ بنانے اور ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کیلئے لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانونی مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے جو بہت جلد متعلقہ فورمز پر بحث و منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی تاج محمد ترند، رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی ،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ذاکر حسین آفریدی ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری خزانہ اکرام ا ﷲ خان اوردیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔