News Details

20/11/2022

عمران خان کے ایک ہی اشارے پر خیبرپختونخوا کے عوام آزادی مارچ میں شرکت کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امپورٹڈ حکومت نے اپنے فائدے کیلئے قومی مفاد کو نقصان پہنچایا۔ محمود خان

عمران خان کے ایک ہی اشارے پر خیبرپختونخوا کے عوام آزادی مارچ میں شرکت کیلئے روانہ ہوجائیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امپورٹڈ حکومت نے اپنے فائدے کیلئے قومی مفاد کو نقصان پہنچایا۔ محمود خان موجودہ وفاقی حکومت کا سلوک پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا ہے۔ محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملک کو تمام بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل صاف و شفاف انتخابات کا فوری انعقاد ہے، جب تک ملک پر یہ نا اہل ٹولہ مسلط رہے گا معیشت تباہ ہوتی رہے گی، مہنگائی بڑھتی جائے گی اور عام آدمی کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ اس ٹولے کا اقتدار میں آنے کا مقصد عوام کی فلاح نہیں بلکہ قومی دولت لوٹنا اور اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کراناہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت میں ملک کو اس امپورٹڈ ٹولے کے چنگل سے آزاد کرائیں گے کیونکہ موجودہ وفاقی حکومت نے ملکی معیشت کے ساتھ جو کھلواڑ کیا ہے کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔ امپورٹڈ حکومت نے اپنی ذات کو فائدہ پہنچانے کے لیے قومی مفاد کو نقصان پہنچایا، قومی اثاثے کم ہو رہے ہیں جبکہ اس امپورٹڈ ٹولے کے اثاثوں میں گھنٹوں کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حقیقی آزادی مارچ کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں اور جب عمران خان کال دیں گے خیبر پختونخوا کے غیور عوام بغیر کسی تاخیر کے مارچ میں شرکت کے لیے روانہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مارچ ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرانے اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کی جنگ ہے اور ہم سب کو اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ ہفتہ کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت اپنے بیرونی آقاو ¿ں کے اشاروں پر چل رہی ہے، ملک کے فیصلے ایک غیر متعلقہ اور مفرور شخص لندن سے کر رہا ہے جو اس غیرت مند قوم کو منظور نہیں، ملک کی تقدیر کا فیصلہ عوام کریں گے کیونکہ یہی ملک کے وارث ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبائی حکومت کے لیے پیدا کیے جانے والے مسائل کے حوالے سے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ متعصبانہ اور سوتیلی ماں جیسا سلوک اختیار کر رکھا ہے، موجودہ وفاقی حکومت صوبے میں ترقی کے سفر اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو سبوتاژ کرنے اور صوبائی حکومت کے لیے معاشی مشکلات پیدا کرنے کے لیے طرح طرح کے ناکام حربے استعمال کر رہی ہے۔ پہلے ترقیاتی پروگرام میں سے صوبے کے ترقیاتی منصوبے نکالے گئے اور اب بجٹ میں طے شدہ فنڈز روکے جارہے ہیں تاکہ خیبر پختونخوا میں معاشی عدم استحکام پیدا ہو۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت ضم اضلاع کے عوام سے کیے ہوئے وعدوںسے بھی رو گردانی کر رہی ہے، ضم اضلاع کی ترقی کے لیے جن فنڈز کا وعدہ کیا گیا تھا وہ بھی جاری نہیں کیے جا رہے۔ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے 62 ارب روپے وفاقی حکومت کے ذمے بقایا ہیں۔ بجلی کے خالص منافع کی مد میں رقم کی عدم ادائیگی سے خیبرپختونخوا میں عدم استحکام پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے لیکن میں واضح کر دوں کہ صوبائی حکومت صوبے کے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی اور اپنے حقوق چھین کر لے گی۔