News Details

17/12/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ مہنگائی اور غربت کو مٹانے کا نعرہ لگاکر سازش کے تحت حکومت میں آنے والے امپورٹڈ حکمران اب غریب کو ہی مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ مہنگائی اور غربت کو مٹانے کا نعرہ لگاکر سازش کے تحت حکومت میں آنے والے امپورٹڈ حکمران اب غریب کو ہی مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امپورٹڈ ٹولے کو ملک کی ترقی اور عام آدمی کی فلاح سے کوئی سروکار نہیں ان کا مقصد اپنے خلاف کرپشن کے کیسز ختم کرنا ہے جس کیلئے انہوںنے احتساب کے اداروں کو بھی تباہ کر دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے حقوق کیلئے اگلے ہفتے قومی اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخوا کے 189 ارب روپے وفاقی حکومت کے ذمے واجب الادا ہیں ، جب تک ہمیں صوبے کے حقوق نہیں ملتے واپس نہیں آئیںگے ۔ امپورٹڈ وفاقی حکومت صوبے کے جائز حقوق روک کر خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے جو بلاشبہ ایک غیر جمہوری عمل اور عوام دشمنی کے مترادف ہے ۔ امپورٹڈ حکومت جب سے اقتدار میں آئی ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال خراب ہو چکی ہے ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے جمعہ کے روز ضلع سوات اور ملاکنڈ کے ایک روزہ دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو اور عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پریونیورسٹی آف سوات کے درگئی کیمپس کے افتتاح سمیت ضلع سوات اور ملاکنڈ میں آٹھ مختلف ترقیاتی منصوبوں کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھا جو مجموعی طور پر 11 ارب روپے سے زائد کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے ضلع سوات میں 5 ارب 70 کروڑروپے کے تخمینہ لاگت سے منکیال بڈہ سرائے روڈ کی بحالی کے منصوبے پر کام کا باضابطہ اجراءکیا۔ 23 کلومیٹر طویل اس سڑک پر 4 پل اور 2 ریسٹ ایریا بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت منکیال میں انٹگریٹیڈ ٹورازم زون قائم کرنے جارہی ہے جس سے سیاحت کو ترقی ملے گی اور روزگار کے مواقع پید ا ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ نے 2.5 کلومیٹر طویل چپڑیال بائی پاس روڈ اور 10 کلومیٹر طویل بریام چوک تا وانائی سڑک کی بحالی اور کشادگی کے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ یہ دونوں منصوبے مجموعی طور پر ایک ارب 16 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے۔ اسی طرح 57 کلومیٹر طویل شموزئی ۔ کبل ۔ کانجو۔ مٹہ ۔ باغ ڈھیری روڈ پر بھی کام کا باضابطہ اجراءکیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ 3 ارب 94 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔بعد ازاں وزیراعلیٰ نے ضلع ملاکنڈ کے دورے کے دوران یونیورسٹی آف سوات کے درگئی کیمپس کا باضابطہ افتتاح کیا جس کی لاگت 42 کروڑ 90 لاکھ روپے ہے۔ درگئی کیمپس کے قیام سے 24000 خواتین کو گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم کی سہولت میسر آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے ایک کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے گورنمنٹ ٹیکنیکل اور ووکیشنل سنٹر درگئی کی گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ میں اپگریڈیشن جبکہ 4 کروڑ 95 لاکھ روپے کے تخمینہ لاگت سے ریسکیو 1122 سروس اسٹیشن درگئی کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ درگئی ریسکیو اسٹیشن کے قیام سے تقریباً چار لاکھ آبادی مستفید ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے سوات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ سوات سمیت پورے ملاکنڈ ڈویژن پر ٹیکسز کے نفاذ کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع اور ملاکنڈ ڈویژن کو آئندہ دس سال تک ٹیکس فری زون قرار دیا جائے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان علاقوں کے لوگ اس وقت اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ ان پر ٹیکس عائد کیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے ا س موقع پر پی ڈی ایم سے منسلک مقامی سیاسی نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ صوبائی حکومت کے منصوبوں پر سیاست نہ کریں ۔ اگر اُن میں غیرت اور ہمت ہے تو نئے منصوبے لیکر آئیں ، ہم بھی اس نیک کام میں اُن کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ نے امپورٹڈ حکومت اور صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسیوں میں فرق کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ امپورٹڈ حکومت اپنے ایم این ایز کو ترقیاتی منصوبوں کے نام پر جو فنڈز دیتی ہے اُن میں سے آدھے فنڈز نمائندوں کے جیب میں چلے جاتے ہیں۔ اس کے برعکس خیبرپختونخو احکومت کا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان شفافیت پر مبنی ہے ۔ متعلقہ عوامی نمائندوں کا کام صرف اپنے علاقوں میں قابل عمل سکیموں کی نشاندہی کرنا ہے جس پر عمل درآمد متعلقہ اداروں کا کام ہے ۔ بعد ازاں درگئی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ مہنگائی کے خلاف باتیں کرنے والا امپورٹڈ ٹولہ اب قومی وسائل کی لوٹ کھسوٹ اور اداروں کی تباہی میں مصروف ہے ۔ بلاول بھٹو نے اپنے دوروں پر ایک ارب 70 کروڑ روپے خرچ کر ڈالا ہے ۔ ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے مگر نااہل ٹولہ ملک کو تباہ کرکے بھاگ جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ا س موقع پر صوبائی حکومت کے فلاحی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ رواں سال 1300 ارب روپے کا تاریخی بجٹ پیش کیا گیا ہے جس میں ایجوکیشن کارڈ ، صحت کارڈ اور آئمہ کرام کیلئے وظائف جیسے انقلابی منصوبے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی انسانیت کی فلاح کیلئے کام کر رہی ہے ۔ ہمارے اُٹھائے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سے عوام بلا تفریق مستفید ہو رہے ہیں ۔