News Details

22/12/2022

وزیراعلیٰ محمود خان کا پشاور اپ لفٹ پروگرام فیز ٹو کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کا افتتاح

وزیراعلیٰ محمود خان کا پشاور اپ لفٹ پروگرام فیز ٹو کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کا افتتاح صوبے کے فنڈز کے حصول کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے۔ وزیراعلیٰ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اگلی حکومت تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ بنائے گی۔ وزیراعلیٰ امپورٹڈ حکومت کی تمام تر سازشیں ناکام ہوں گی۔ محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف کریمنالوجی اینڈ فرانزک سائنسز کا باضابطہ افتتاح کیا ہے جبکہ یونیورسٹی آف ایگر کلچر پشاورمیں ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام سمیت پشاور اپ لفٹ پروگرام فیز ٹو کے تحت مختلف منصوبوں کی تعمیر پر کام کا باضابطہ اجراءکیا ہے جو مجموعی طور پر 3.23 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے پشاور یونیورسٹی میں نئے قائم کئے گئے انسٹی ٹیوٹ آف کریمنالوجی اینڈ فرانزک سائنسز کا افتتاح کیا جو 18 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے ۔مذکورہ انسٹیٹیوٹ میں ایم ایس سی کریمنالوجی اوربی ایس کریمنالوجی کے پروگرام پہلے سے جاری ہیں جبکہ پی ایچ ڈی کریمنالوجی،ایم ایس ایم فل کریمنالوجی ،فرانزک کریمنل انوسٹی گیشن اور سائبر سکیورٹی میں ڈپلومہ جیسے نئے پروگرام شروع کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے پشاور اپ لفٹ پروگرام فیز ٹو کے تحت حیات آباد ٹریل کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھا جو 1.22 ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت چھ کلومیٹر طویل بائی سائیکل اینڈ واکنگ ٹریک اور پانچ مختلف مقامات پر سروسز ایریاز قائم کئے جائیں گے ۔ منصوبے کے تحت فراہم کی جانے والی دیگر سہولیات میں گرین بیلٹ ، پلانٹیشن ، پبلک ٹائلٹس ، ٹک شاپ / کیفے، گیز بوز، فٹ سال فیلڈ، باسکٹ بال، والی بال اور بیڈمنٹن کورٹس، آﺅٹ ڈور جم اور رولر سکیٹنگ وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح پشاور اپ لفٹ پروگرام فیز ٹو کے تحت یونیورسٹی روڈ، یونیورسٹی ٹاﺅن اور چڑیا گھر تک پلوسی روڈ کی تعمیر و بیوٹیفکیشن کے منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ۔ یہ منصوبہ 16 کروڑ 79 لاکھ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس کے سکوپ آف ورک میںمار خور چوک اور اقراءچوک کی تعمیر و خوبصورتی ، ٹاﺅن مارکیٹ کے سامنے واک وے کی تعمیر ، ایرانی قونصلیٹ تک پارک ایونیو روڈ کی خوبصورتی اور پارک ایونیو سکوئر کا قیام وغیرہ بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں پشاور یونیورسٹی میں سڑکوں ، فٹ پاتھ ، کارپارکنگ اور پبلک ٹائلٹس کی تعمیر و بحالی کے منصوبے پر بھی کام کا اجراءکیا گیا ۔ یہ منصوبہ 14 کروڑ روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیاجائے گا۔ اسی طرح ایک ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے ایگریکلچر یونیورسٹی میں ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام کے منصوبے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے ۔ منصوبے کے تحت ہارٹیکلچر سنٹر ، اینمل ہسبنڈری سنٹر ، کلائیمٹ چینج سنٹر اور بزنس انکیوبیشن سنٹر قائم کئے جائیں گے ۔وزیراعلیٰ نے منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام سے صوبے میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے شعبہ باغبانی اور اینمل ہسبنڈری کی استعداد میں اضافہ کیا جائے گاجو مستقبل میں صوبے کی فوڈ سکیورٹی کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ علاوہ ازیں اس سنٹر کے قیام سے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے آﺅٹ ریچ پروگرام کو مزید مستحکم بنانے میں بھی مدد ملے گی ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیاکہ صوبائی حکومت پشاور کی ترقی اور خوبصورتی کیلئے ٹھو س حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ پشاور اپ لفٹ پروگرام کے فیز ٹو کے تحت آج تین اہم منصوبوں پر کام کا باضابطہ اجراءکیا گیا ہے جن کی تکمیل سے نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام کو بہترین سفری اور تفریحی سہولیات بھی میسر آئیں گی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے اپنے عزم پر قائم ہے ۔ عمران خان پارٹی کے چیئرمین ہیں وہ جوبھی فیصلہ کریں گے ، ہم اُس پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے ۔ اُنہوںنے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ وفاقی حکمران لکیر کے فقیر ہیں ، اُن کے پاس قومی فلاح و ترقی اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے کوئی ایجنڈا نہیں ہے ۔ وہ اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ میں مصروف ہیں۔ وزیراعلیٰ نے موجودہ وفاقی حکومت کے خیبرپختونخوا کے ساتھ غیر جمہوری رویے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ امپورٹڈ حکومت صوبے کو دیوار سے لگانا چاہتی ہے ۔ خیبرپختونخوا توانائی کا پیداواری صوبہ ہے اور پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے اربوں روپے وفاق کے ذمہ واجب الادا ہیں۔ وفاقی حکومت نے ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز بھی روک رکھے ہیںاور ہمارے فنڈز اپنے ایم این ایز کو دے رہی ہے ۔ یہ پیسہ عوام کی فلاح پر خرچ ہونے کی بجائے اُن کے جیبوں میں جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیاکہ اس وقت وفاقی حکومت کے ذمہ 189 ارب روپے بقایا ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم کسی صورت بھی صوبے کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے اگر ہمیں ، ہمار ا حق نہیں دیا گیا تو اراکین صوبائی اسمبلی کے ساتھ قومی اسمبلی کے سامنے دھر نا دیں گے اور ضرورت پڑی تو سپریم کورٹ تک بھی جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے حقوق روک کر مالی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہے ۔ ہم اُسے اُس کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے بے شمار مسائل کے باوجود عوام کی فلاح و ترقی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا یہی وجہ ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ عوام کے پی ٹی آئی پر اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف اگلی حکومت تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ بنائے گی اور مخالفین کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔