News Details
21/11/2025
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا پہلی بار اسٹریٹ اکانومی سے متعلق تاریخی قانون سازی کے لیے تیار ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا پہلی بار اسٹریٹ اکانومی سے متعلق تاریخی قانون سازی کے لیے تیار ہے، احساس ریڑھی بان روزگار تحفظ بل 2025 کا مسودہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں ریڑھی بانوں کے حقوق کو قانون کا مستقل اور مضبوط حصہ بنایا جا رہا ہے۔ اس قانون کے تحت 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد ریڑھی بانوں کو ریاستی تحفظ کے منظم دائرے میں شامل کیا جارہا ہے اور اب کسی کو بھی ریڑھی بانوں کی روزی پر ناجائز قبضہ یا دباو ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے 380 ارب روپے سے زائد مالیت کی اسٹریٹ اکانومی کو باضابطہ قانونی ڈھانچہ دے کر تاریخ رقم کر دی ہے،نئے قانون میں ریڑھی بانوں کو ہراسانی اور رشوت ستانی سے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اور ان جرائم کو سنگین نوعیت کا جرم قرار دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رجسٹرڈ ریڑھی بانوں کے خلاف کسی بھی قسم کی انسداد تجاوزات کارروائی بغیر نوٹس مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔ نئے قانون کے تحت ریڑھی بانوں کو مائیکرو فنانس، کریڈٹ، انشورنس اور ایمرجنسی سپورٹ جیسی سہولیات تک رسائی بھی دی جائے گی۔محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان کے ریاستِ مدینہ کے وژن کے تحت ہر شہری کو مساوی قانونی تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، اسی مقصد کے پیش نظر ریڑھی بانوں کے لیے محفوظ وینڈنگ زونز، واضح حقوق اور مکمل قانونی تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ اسٹریٹ وینڈنگ سرٹیفکیٹ ان کے معاشی تحفظ کی ضمانت ہوگا اور ان کی روزمرہ کی کمائی حکومتی سرپرستی میں محفوظ رہے گی۔مزید برآں نئے مجوزہ قانون میں تحصیل وینڈنگ کمیٹیوں کے تمام فیصلوں میں ریڑھی بانوں کی لازمی نمائندگی شامل کی جائے گی تاکہ ان کی آواز براہ راست پالیسی سازی میں شامل ہو۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریڑھی بانوں کی محنت، جدوجہد اور عزتِ نفس قابلِ احترام ہے اور حکومت ان کی کھوئی ہوئی خودی اور وقار کو دوبارہ بحال کرے گی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ بل عمران خان کے اس وژن کا عکاس ہے جو ایک عادلانہ اور فلاحی ریاست کے قیام سے متعلق ہے جہاں معاشرے کے تمام طبقات کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت موجود ہو۔ اُنہوںنے کہاکہ ریڑھی بانوں کی آمدن کا تحفظ " احساس" کی روح ہے۔ ان کی محنت کو اب سے قانونی تحفظ اوراحترام حاصل ہو گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس قانون سازی کا مقصد نہ صرف ریڑھی بانوں کی فوری آمدن کا تحفظ ہے بلکہ انہیں معاشی دھارے سے جوڑ کر با اختیار شہری بنانا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بل کو صوبائی کابینہ کی منظوری کے لیے بھجوایا جا رہا ہے، جس کے بعد اسے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون صوبے کے محنت کش طبقے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور اسٹریٹ اکانومی کو جدید، محفوظ اور منظم بنانے کی بنیاد رکھے گا۔