News Details

01/02/2019

اسلحہ لائسنس کی ڈیجٹیلائزیشن اور دیگر اضلاع میں اس کی توسیع کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس ۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے اسلحہ لائسنس کی فراہمی جلد اور طریقہ کار کو سہل اور مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیجٹیل اسلحہ لائسنسنگ کو کوہستان کے دونوں اضلاع سمیت بٹگرام ، تور غر، ٹانک اور نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع تک جلد سے جلد توسیع دی جائے ۔ انہوں نے پرانے اسلحہ لائسنس کو بھی اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی ۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے اسلحہ لائسنس کی ڈیجٹیلائزیشن اور دیگر اضلاع میں اس کی توسیع کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے آئی ٹی کامران بنگش،سیکرٹری ہوم اینڈ ٹرائیبل افیئرز اور دیگر انتظامی سیکرٹریوں اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو کمپیوٹرائزڈ ڈیجٹیل اسلحہ لائسنس اور اس کی توسیع کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزیشن کا عمل 2012 میں ایک پروجیکٹ کے طور پر شروع ہوا جو کہ مارچ 2018 میں پایہ تکمیل کو پہنچا۔ وزیراعلی کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل آرمز لائسنسنگ میں خیبرپختونخوا کو دیگر صوبوں پر سبقت حاصل ہے جس کی وجہ صوبے کا خودمختار ڈیجیٹل لائسنسنگ نظام ہے جبکہ دیگر صوبے وفاقی اداروں پر انحصار کررہے ہیں۔ وزیراعلی نے ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کی تعریف کی اور اسکو مزید بہتر بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ وزیراعلی کو یہ بھی بتایا گیا کہ صوبے کا ڈیجیٹل اسلحہ لائسنس بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے اور اس کے سیکورٹی فیچرز قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے انتہائی مفید اور مددگار ثابت ہورہے ہیں جس کی تصدیق آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے ہوسکتی ہے۔وزیراعلی محمود خان کو بتایا گیا کہ جب کوئی شہری اسلحہ لائسنس کیلئے اپلائی کرتا ہے تو لائسنس کے اجرا تک تمام مراحل سے شہری کو بذریعہ موبائل ایس ایم ایس باخبر رکھا جاتا ہے اور لائسنس کی مجوزہ فیس آن لائن بھی جمع کی جاسکتی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اول الذکر پانچ اضلاع میں متعلقہ سروس دو سے تین مہینے کے اندر فعال ہوجائیگی جبکہ نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے لائحہ عمل زیرغورہے۔ وزیراعلی کو مزید بتایا گیا کہ اب تک لائسنسنگ کی مد میں چھ سو ملین روپے کا ریونیو جنریٹ ہوچکا ہے جو کہ پچھلے چارسال کی نسبت دوگنا ہے۔ وزیراعلی نے پرانے اسلحہ لائسنس کو بھی اپ گریڈ کرنے کی ہدایات جاری کیں جس پر سیکرٹری ہوم نے بتایا کہ پچیس لاکھ کے قریب پرانے لائسنس ہیں جس کو اپ گریڈ کرنے کیلئے ڈیپارٹمنٹ کو وسائل درکار ہیں جس پر وزیراعلی نے ان کے مسائل کی ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلی نے معاون خصوصی برائے آئی ٹی کامران بنگش کو ہدایت کی کہ مذکورہ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل طے کرکے پرانے اسلحہ لائسنس سمیت اسلحہ ڈیلرز اور مینوفیکچررز کو بھی سمارٹ کارڈ کے دائرہ کے اندر لاکر انہیں رجسٹرڈ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نظام ترتیب دیا جائے جس سے اسلحہ کی خریدوفروخت پر کڑی نظر رکھی جائے اور اس کا ٹریک ریکارڈ بھی ممکن ہوسکے