News Details

14/02/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں صوبے کے بڑے شہروں میں انفراسٹرکچر کی کمزوریاں دور کرنے جبکہ چھوٹے شہرو ں میں انفراسٹرکچر پروجیکٹس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں صوبے کے بڑے شہروں میں انفراسٹرکچر کی کمزوریاں دور کرنے جبکہ چھوٹے شہرو ں میں انفراسٹرکچر پروجیکٹس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں شعبہ مواصلات ، تعلیم ، صحت ، آب نوشی اور دیگر سماجی خدمات پر خصوصی توجہ دی جائیگی۔ اجلاس میں صوبے میں سی پیک کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ضرورت اور پن بجلی اور گیس کے منصوبوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ تربیلہ ڈیم کے قرب و جوار کے علاقوں میں پانی کی فراہمی کیلئے سکیمیں شروع کی جائیگی، اور قدرتی وسائل کے حامل ان علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جائیگا جن میں معیاری سہولیات موجود نہیں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید یقین دلایا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں بھی نئی سکیمیں شروع کی جائیگی، داسو اور بھاشا ڈیمز صوبے کی معیشت کیلئے شاہ رگ ثابت ہونگے۔ ضلع ہری پور کے مسائل کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس میں وزیرمواصلات و تعمیرات اکبرایوب ، ایم پی اے ارشد ایوب ، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز ،سی ای او ازمک، ڈپٹی کمشنر ہری پور ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ حکام اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو ہری پور میں میڈیکل کالج میں کلاسز کے اجرا، فنڈز کی فراہمی، ہری پور میں کیٹگری بی ہسپتال کی اپگریڈیشن ، پراجیکٹ امپلیمنٹیشن یونٹ کا انتظام، ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی ،کوٹلہ سول ہسپتال کی تعمیر، سالانہ ترقیاتی سکیموں ، محکمہ تعلیم کے مختلف مسائل ، نئے ترقیاتی پروگرام کی منظوری، خان عبدلولی خان ڈگری کالج گندف ہری پور کے متعلق مختلف نوعیت کے مسائل ، ہری پور میں مدر اینڈ چلڈرن ہسپتال اور ٹراما سنٹر کی تعمیر ، ٹریفک اور روڈوں کی تعمیرات کے مسائل ، گڈوالیاں اور چپراں ڈیم پر کام کی پیش رفت ، مکنیال ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام، ہری پور کے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کے مسائل ، ریونیوکلیکشن ، حطار اکنام زون اور دوسرے انڈسٹریز سے پولوشن کے روک تھام وغیرہ ، ہری پور میں ٹیکنیکل کالج کی تعمیر اور خان پور سب ڈویژن جو کہ ہری پور میں ایک نیا سب ڈویژن ہے کیلئے سرکاری دفاتر کے لئے بلڈنگز اور فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلی نے ہری پور میڈیکل کالج کی کلاسز شروع کرنے کیلئے پی ٹی سی ایل ہری پور کی عمارت پانچ سال کیلئے لیز پر لینے کی تجویز سے اصولی اتفاق کیا ہے۔انہوں نے اس حوالے سے محکمہ صحت کو ہوم ورک پورا کرنے اور سمری بھیجوانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہری پور میں کیٹیگری بی ہسپتال کو کیٹگری اے میں اپگریڈ کرنے کاعندیہ دیا ہے۔ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی تعیناتی ممکن بنانے اور موخر ایس این ایز پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کوٹلہ میں سول ہسپتال تعمیر کرنے کے حوالے سے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ اس پر ہوم ورک یقینی بنایا جائے۔انہوں نے گڈوالیاں ڈیم کا باقی ماندہ تعمیراتی کام مکمل کرنے کیلئے فنڈز فراہم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔انہوں نے ہری پور میں مکنیال ڈویلپمنٹ اتھارٹی بنانے کی تجویز سے بھی اصولی اتفاق کیا ہے۔ جس کیلئے پہلے سے ڈرافٹ ایکٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔انہوں نے ہدایت کی ہے کہ حطار اکنامک زون اور دوسرے انڈسٹریز سے پولوشن کے روک تھام کیلئے کے پی ازمک اور انوارمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے قانون کو ریویو کیا جائے اور اس میں ڈپٹی کمشنر کو بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ ہری پور میں پولوشن کے روک تھام کیلئے ضروری اقدامات اٹھا سکیں۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ اگر کوئی انڈسٹری پولوشن کے روک تھام کیلئے اختیاطی تدابیر نہیں اپناتی تو ان انڈسٹریز کو بند کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ زمینوں پر سیکشن ۔IV لگانے کیلئے ایک متفقہ پالیسی بنائی جائے اور فنڈ موجود نہ ہونے کی صورت میں سیکشن۔IV نہ لگائی جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ تعلیم میں ہر قسم کی ٹرانسفر پوسٹنگ پر مکمل پابندی لگائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہری پور میں سکولوں کی تعمیر ممکن بنائی جائے گی۔ ہری پور میں ٹی ایم اے کی زمین پر تعمیر شدہ سکول کیلئے محکمہ تعلیم اور ٹی ایم اے مل بیٹھ کر ایکسرسائز کریں اور اس حوالے سے مختلف آپشن پیش کرے تاکہ اس پر آگے بڑھا جا سکے۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے صوبے کے وفاق کے ذمے نیٹ ہائیڈل پاور بقایا جات کی مد میں سے 20 ارب روپے صوبے کو بہت جلد دینے کا یقین دلایا ۔ وزیر اعلیٰ نے ہری پور میں کھیلوں کے میدان کے قیام کے حوالے سے تجویز سے اتفاق کیا انہوں نے یقین دلایا کہ ہری پور کے مختلف علاقوں میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ نے ہری پور میں بجلی کی مد میں ریکوری کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایا ت جاری کیئے انہوں نے کہا کہ جو بجلی صارفین بل نہیں دیتے ان کو پہلے انتباہ کیئے جائے اور عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں ان کے کنکشن کاٹ دئیے جائیں۔انہوں نے ہری پور حطار میں ٹیکینکل کالج کے حوالے سے مختلف تجاویز زیرغور لانے کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ نے نئے قائم شدہ خان پور سب ڈویژن میں سرکاری دفاترو ہسپتال کی تعمیرات اور دوسرے ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز فراہمی یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے یقین دلایا کہ ہری پور میں چاپراں ڈیم پر کام جلد مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مزیدکہا کہ ہری پور میں مدر چلڈرن ہسپتال اور ٹراما سنٹر کی بحالی جلد ممکن بنائی جائیگی۔وزیراعلیٰ نے ہری پور میں تمام ترقیاتی و غیر ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز کی فراہمی کو جلد از جلد ممکن بنانے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ صوبائی حکومت بلا تفریق صوبے کے تمام علاقوں میں یکساں ترقی کیلئے گامزن ہے۔