News Details

21/03/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی زیر صدارت اجلاس میں خیبرپختونخوا میں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے ذریعے تعمیر ہونے والی تقریباً تمام طویل المسافت سڑکوں پر کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی زیر صدارت اجلاس میں خیبرپختونخوا میں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے ذریعے تعمیر ہونے والی تقریباً تمام طویل المسافت سڑکوں پر کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں صوبے میں نئی سڑکوں کی منصوبہ بندی اور تعمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ خیبرپختونخوا کے وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان ، وفاقی و صوبائی سیکرٹریز برائے مواصلات ، چیئرمین این ایچ اے اور متعدد متعلقہ تنظیموں کے اعلیٰ نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے اور انکی بر وقت تکمیل کے لئے متعدد فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے مسلسل اور مربوط مانیٹرنگ کے نتیجے میں بہت سی سڑکیں وقت سے پہلے مکمل کرلی جائیں گی۔ اجلاس میں دیگر سڑکوں کے علاوہ پشاور نادرن بائی پاس روڈ ، چھتیس کلومیٹر طویل پشاور درہ آدم خیل روڈ ، کوہاٹ سے ڈی آئی خان دو رویہ سڑک ، 293کلومیٹر طویل ہکلہ ڈی آئی خان روڈ ، 369کلومیٹر طویل گلگت شندور چترال روڈ ، چترال گرم چشمہ، درہ پاس روڈ، 136کلومیٹر طویل قراہ قرم ہائی وے فیز ٹو ، حویلیاں تھا کوٹ اور حویلیاں مانسہرہ روڈ ، اولڈ بنوں روڈ، 120کلومیٹر طویل کوہاٹ سرائے گمبیلہ روڈ ، 73کلومیٹر طویل کوہاٹ جنڈپنڈی گھیپ روڈ ، 82کلومیٹر طویل چکدرہ کالام روڈکی بحالی، لواری ٹنل روڈ اور باجوڑ(خار) جندولہ ۔ژوب روڈوغیرہ پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ہزارہ موٹر وے کا حویلیاں سے مانسہرہ سیکشن رواں سال جون تک مکمل ہو جائیگاجوشیڈول کیمطابق ایک سال پہلے مکمل ہو گا۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ہزارہ موٹر وے کا یہ سیکشن جون کے پہلے ہفتے سے پہلے مکمل کیا جائے،تاکہ سیزن شروع ہونے پر سیاح اس سہولت سے استفادہ کر سکیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گرم چشمہ چتران درہ پاس روڈ فیڈرالائز ہو چکا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس کا لینڈ ریکارڈ وغیرہ بھی این ایچ اے کے حوالے کیا جائے۔ اجلاس میں پشاور نادرن بائی پاس روڈ کو جون 2020تک ہر صورت میں مکمل کرنے کے لئے بھر پور کوشش کی ہدایت کی گئی۔ اس سلسلے میں این ایچ اے اور متعلقہ محکموں کو باہمی رابطے کے تحت کام کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ کوئی بھی ممکنہ رکاوٹ بر وقت دور کی جاسکے۔ ۔مجوزہ خار ژوب روڈ کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ روڈ صوبے کے ضم شدہ اضلاع کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے اس لئے اس روڈ کو چکدرہ سے منسلک کرنا چاہئے۔