News Details

05/04/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہاہے کہ قبائلی خطہ گزشتہ 14 سال سے حالت جنگ میں رہا ہے ، مگر اب حالات بدل چکے ہیں اور قبائلی عوام کے ہاتھوں میں بندوق کی جگہ قلم دیا جارہا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہاہے کہ قبائلی خطہ گزشتہ 14 سال سے حالت جنگ میں رہا ہے ، مگر اب حالات بدل چکے ہیں اور قبائلی عوام کے ہاتھوں میں بندوق کی جگہ قلم دیا جارہا ہے جو ایک مثبت تبدیلی ہے۔ تاہم کچھ لوگ پختون قوم کے نام پرسیاست کر رہے ہیںاور عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو کبھی بھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والوں سے دھوکہ نہ کھائیں کیونکہ ہم سب پختون ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں قبائلی عوام کی تمام تر ضروریات پوری کی جائیں گی کیونکہ انھوں نے ہمیشہ قبائلی عوام کے حقوق کے تحفظ اور امن کی بحالی اور ترقی کی بات کی ہے۔مرکزی ، صوبائی اور تمام ضلعی حکومتیں اور تمام ادارے متفقہ فیصلہ کر چکے ہیں کہ قبائلی عوام کے مسائل حل کرنے ہیں اور ا ±نہیں حقوق دینے ہیںمگر 70 سال کی محرومیاں دور کرنے میں وقت درکار ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ان کے تمام تر مسائل پر سنجیدگی سے کام کر کے ان کو حل کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمرود میں وزیر اعظم عمران خان کی آمد کے موقع پر عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بہت سے لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے پختون کا نعرہ لگاتے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم پختون نہیں ہیں ، کیا آپ کا وزیراعلیٰ کسی دوسرے ملک سے آیا ہوا ہے، کیا میں پختون نہیں ہوں، کیا آپ کا گورنر اور وزیراعظم پختون نہیں ہیں۔ ہم سب پختون ہیں اور قبائلی عوام کے درد کو نہ صرف سمجھتے ہیں بلکہ ا ±ن کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے عملی طور پر کوشاں ہیں۔وزیراعلیٰ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ صوبے میں امن نہیں چاہتے اور دوبارہ پختون ولی کے نام پر سیاست کر کے صوبے اور پختونوں کو دوبارہ بدامنی میں دھکیلنا چاہتے ہی اور لڑ اور بڑ پختون کی پالیسی پر گامزن ہیں۔انہوںنے قبائلی عوام سے کہاکہ ان شرپسند عناصر کی آوازوں پر دھوکہ نہ کھائیں اور حکومت کے ساتھ مل کر قبائلی علاقہ جات میں با لخصوص اور ملکی ترقی میں بلعموم اپنا کردار ادا کریں۔ صوبائی حکومت عوام کی بھلائی کیلئے تمام تر اقدامات ا ±ٹھائے گی۔انھوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز، صوبائی حکومت ،گور نر، صوبائی و ضلعی حکومتوں نے ملکر فیصلہ کیا ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے اور جو بھی قبائلی عوام چاہتے ہیںا ±نہیں دیا جائے گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ قبائلی عوام تحریک انصاف کی حکومت پر اعتماد کرے اور ہمیں وقت دیا جائے تاکہ ان مسائل کو موثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔یہ 70 سال کی محرومیاں ہیں۔70 سال کی محرومیاں دو ، تین ماہ یا سال ڈیڑھ میں پوری نہیں کی جا سکتیں۔ وقت دیا جائے ، ہم ڈیلیور کر کے دکھائیں گے۔وزیراعلیٰ نے خطاب کرتے ہوے کہاکہ اس وقت قبائلی اضلاع کا سب سے بڑا مسئلہ لیویز اور خاصہ دار فورس کے مستقبل کے حوالے سے ہے ، ان کی بہت سی قربانیاں ہیں، وزیراعظم کی خصوصی دلچسپی اور ہدایت پر یہ مسئلہ حل کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ کھیلوں کے میدانوں کی زیادہ ضرورت قبائلی نوجوانوںکو ہے کیونکہ قبائلی نوجوان بھر پور ٹیلنٹ اور صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ اس کے علاوہ ضم شدہ اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کی سہولت میسر کی جارہی ہے جس کے تحت ضم شدہ اضلاع کے بچوں، نوجوانوں، مرد و خواتین کو صحت کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی۔ وزیر اعلی محمود خان نے واضح کیا کہ ضم شدہ اضلاع میں جتنے بھی بی ایچ یوز، ڈی ایچ کیوز، ٹی ایچ کیوز ہیں وہاں پر ڈاکٹروں ، آلات اور دواﺅں کی فراہمی ہر حال میں ممکن بنائی جائے گی۔ اس طرح تعلیم کے حوالے سے جتنی بھی ناپید سہولیات ہیں جن میں اساتذہ، کتابوں کی فراہمی اور دیگر سہولیات شامل ہیں کو ہر حال میں پورا کیا جائے گا۔ضم شدہ اضلاع کے بیروزگار نوجوانوں کیلئے انصاف روزگار سکیم کا اجراءکیا جار ہا ہے۔خیبر زلمی کے کاروباری افراد اس میں حصہ لیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع یقین دلایا کہ قبائلی اضلاع میں لوڈشیڈنگ کے مسائل کو بھی حل کیا جاے گا۔