News Details

18/04/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے سینیٹرز اور ایم این ایز پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کو مذاکرات کے لئے ایک بار پھر باضابطہ دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیاہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے سینیٹرز اور ایم این ایز پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کو مذاکرات کے لئے ایک بار پھر باضابطہ دعوت دینے کا فیصلہ کیا گیاہے ، اس مقصد کے لئے ایڈوائزری کمیٹی کے ممبران پر مبنی چار رکنی خصوصی وفد تشکیل دیا گیا ہے جو پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں کیساتھ رابطہ کریگا اور انہیں مذاکرات پر آمادہ کریگا۔ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع و صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر ،سینیٹرز شمیم آفریدی، مومن آفریدی، اراکین قومی اسمبلی گلداد خان ، اقبال آفریدی، مفتی عبدالشکور ، گل ظفر خان، منیر اورکزئی اورمولانا جمال الدین نے شرکت کی۔ کمیٹی نے وزیراعلیٰ کوپشتون تحفظ مومنٹ سے مذاکرات کی کوششوں کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی اور آگاہ کیا کہ کمیٹی کیطرف سے تحریری دعوت نامے اورپی ٹی ایم کے رہنماؤں سے انفرادی رابطوں کے باوجودپی ٹی ایم کیطرف سے مذاکرات کے لئے پیش رفت سامنے نہیں آئی۔اجلاس میں تمام ترصورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ پشتون تحفظ رہنماؤں کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دی جائے ۔ اس مقصد کیلئے ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین پر مشتمل خصوصی وفد تشکیل دیا گیا جس میں اراکین قومی اسمبلی جمال الدین، منیر اورکزئی ، ساجد طوری اور اقبال آفریدی شامل ہیں ۔ یہ خصوصی وفد پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماؤں سے رابطہ کریگااور انہیں باضابطہ مذاکرات اور جرگے پر آمادہ کریگاتاکہ تحفظات اور مسائل کا خوش اسلوبی سے حل نکالا جاسکے۔