News Details

09/06/2019

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہزارہ اور ملاکنڈ صوبے کے خوش قسمت تریں ڈویژن ہیں کیونکہ یہاں قدرتی حسن اور خوشگوار موسم کے باعث سیا حت کی تیز تر ترقی کے بے شمار امکانات موجود ہیں جس سے صوبے کی مجموعی معیشت بھی پائیدار بنیادوں پر مستحکم ہو سکتی ہے

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہزارہ اور ملاکنڈ صوبے کے خوش قسمت تریں ڈویژن ہیں کیونکہ یہاں قدرتی حسن اور خوشگوار موسم کے باعث سیا حت کی تیز تر ترقی کے بے شمار امکانات موجود ہیں جس سے صوبے کی مجموعی معیشت بھی پائیدار بنیادوں پر مستحکم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر اور بیرونی ممالک کے سیا حوں کا رجحان خیبرپختونخوا کے شمالی اضلاع کی جانب ہے اور اگر ہم نے اس شعبے میں موجود قدرتی وسائل اور معاشی ترقی کے مواقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہوگی اس لیے صوبائی حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن اور ہدایات کے مطابق سیاحت کو مستقل اور پائیدار بنیادوں پر فروغ دینے کی باقاعدہ منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ وزیراعلی نے ہزارہ کی ڈویژنل انتظامیہ اور خصوصا ایبٹ آباد و مانسہرہ کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ اراکین صوبائی اسمبلی کی مشاورت سے علاقے میں سیا حت کے لئے نئے پرکشش اور موزوں مقامات کی نشاندہی کریں۔ انھوں نے کہا کہ سیاحوں کی سہولت کے لئے سڑکوں، قیام گاہوں، بجلی و پانی وغیرہ کی بنیادی ضروریات سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے شمالی اضلاع میں قابل مرمت سڑکوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ وزیر اعلی محمود خان نے یہ ہدایات کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام اور ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد عامرآفاق کو جاری کیں جنہوں نے آج نتھیا گلی میں ان سے ملاقات کی۔ کمشنر ہزارہ نے اس موقع پر وزیر اعلی کو ہزارہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں، گڈ گورننس حکمت عملی پر پیش رفت ،نئے مجوزہ منصوبوں کی تفصیلات، عیدالفطر پر ہزارہ کی سیر کو آنے والے لاکھوں سیاحوں کی سہولت و رہنمائی اور خصوصاٹریفک کو رواں رکھنے کے لیے پولیس کی جانب سے کئے گئے غیر معمولی اقدامات ،سیا حوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے قائم کیے گئے اضافی اورگشتی شفاخانوں کی تفصیلات سمیت دیگر امور سے آگاہ کیا۔ وزیر اعلی کو بتایا گیا کہ عیدالفطر پر سیاحوں کی تین لاکھ سے زائد گاڑیاں ایبٹ آباد آئیں جن کی سہولت کے لئے ایبٹ آباد کی ضلعی انتظامیہ،ڈسٹرکٹ پولیس، ٹریفک پولیس وارڈنز، ٹورسٹ پولیس، محکمہ اطلاعات،گلیا ت ڈویلپمنٹ اتھارٹی، سول ڈیفنس ،محکمہ صحت ، ریسکیو1122 ،پختونخوا ہائی وے اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکموں نے ایک ٹیم بن کر خد مات انجام دیں۔ وزیر اعلی محمود خان نے اس موقع پر ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی مشکلات کے باوجود صوبے میں ضم شدہ اضلاع کا سیاسی ،معاشی، سماجی و انتظامی استحکام اور صوبے کے شمالی اضلاع میں سیا حت کی بھر پور ترقی کے اقدامات صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی نظام کو مزید مضبوط اور مؤثر بنا دیا گیا ہے۔ وزیر اعلی محمود خان نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری اخراجات کے خاتمہ یا ان میں خاطر خواہ کمی بھی صوبائی حکومت کی آئندہ کی مالی حکمت عملی کا حصہ ہوگا اور اس طرح کی جانے والی بچت غریب طبقے کی فلاح پر خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی محکموںمیںمالی و انتظامی نظم و نسق کے حوالے سے تمام اضلاع کی انتظامیہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ مستقبل کے بلدیا تی اداروں کو صو بائی تر قیا تی بجٹ کا 30فیصد فنڈ بنیادی سہولتوں اور خد مات پر خر چ کر نا ہو گا۔ انہوں نے صو بے میں وزیر اعلی کی گڈ گور ننس حکمت عملی کے نتا ئج کا ذکر کر تے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکو مت نے ہر شعبے اور خصو صا ًخدماتی محکموں میں اصلا حات کا عمل مکمل کر کے ان پر کامیابی سے عمل در آمد بھی شروع کر دیا ہے اس لئے ضلعی انتظامیہ شہر یوں کے مفاد میں اس آن لا ئن حکمت عملی پر عمل در آمد میں ہر گز کو تاہی نہ کرے اور قانون کی عمل داری ومیر ٹ کو یقینی بنا تے ہوئے شہر یوں کے لئے خد مات اور سہولیات کی بہتری یقینی بنا ئی جائے۔ وزیر اعلی نے ہزارہ میں سیا حوں کو فراہم کی گئی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ ان سہولیات کو مزید بہتر بنا یا جائے کیو نکہ اسی سے مستقبل میں سیا حتی شعبے کے فروغ اور معاشی شعبے کے استحکام کی راہ ہموار ہو گی۔