News Details

16/01/2020

ڈی آئی خان کے نام نہاد سیاستدانوں نے ڈی آئی خان کی ترقی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا، وزیراعلیٰ تحریک انصاف کی حکومت صوبے میں یکساں ترقی چاہتی ہے، پشاور تا ڈی آئی خان ایکسپریس وے اور سی آر بی سی کینال کی تکمیل سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی

ڈی آئی خان کے نام نہاد سیاستدانوں نے ڈی آئی خان کی ترقی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا، وزیراعلیٰ تحریک انصاف کی حکومت صوبے میں یکساں ترقی چاہتی ہے، پشاور تا ڈی آئی خان ایکسپریس وے اور سی آر بی سی کینال کی تکمیل سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائے گی،محمود خان وزیراعلیٰ کا ڈی آئی خان دورہ ، متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع ڈی آئی خان میں پنیالہ کو تحصیل کا درجہ دینے ، گومل یونیورسٹی پہاڑ پور میں کیمپس بنانے، ایگریکلچر یونیورسٹی پر جلد کام شروع کرنے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ بعض مخالفین پی ٹی آئی حکومت کے منصوبوں پر بے جا تنقید کر رہے ہیںجبکہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت سے پہلے صوبے میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر تھے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ تمام ترقیاتی منصوبے موجودہ صوبائی حکومت کے ہےں اور ہم اپنے دور میں ہی ان منصوبوں کو مکمل کرےں گے۔ مخالفین اگر اپنے دور میں کام کرتے تو آج اقتدار میں ہوتے۔ ضم شدہ اضلاع کی ترقی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، اسی لئے زیادہ تر وقت قبائلی اضلاع کو دے رہے ہیں، تاہم صوبے کے دیگر پسماندہ اضلاع کو اٹھانے کیلئے بھی اہم منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ جنوبی اضلاع میں مسائل کے ازالے کیلئے کوشاں ہےں۔ 380کلومیٹر طویل پشاور سے ڈی آئی خان ایکسپریس وے جنوبی اضلاع کے لئے ترقی کا زینہ ثابت ہوگاجبکہ چشمہ رائٹ بینک کینال (سی آر بی سی) منصوبہ جو سی پیک کا حصہ ہے کی تکمیل سے غذائی قلت پر مکمل قابو پا لیا جائے گا اور خود کفالت کی راہ ہموار ہوگی۔ سی آربی سی منصوبے کی تکمیل پر 120 ارب روپے لاگت آئیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک روزہ مصروف ترین دورہ کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور ، ایم این اے یعقوب شیخ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر، ارکین صوبائی اسمبلی اور دیگر مقامی نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں متعدد منصوبوں کا افتتاح کیا ۔ انہوں نے سپورٹس کمپلیکس میں کھلاڑیوں کے لئے نو تعمیر سپورٹس ہاسٹل اور کوچز کیلئے دفتر کا افتتاح کیا ، یہ منصوبہ 64.158 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ ہاسٹل تقریباً20 ہزار مربع فٹ کے رقبے پر محیط ہے،25کمروں پر مشتمل اس ہاسٹل میں بیک وقت سو کھلاڑی قیام کر سکیں گے۔محمود خان نے کہاکہ یوتھ سپورٹس ہاسٹل ڈی آئی خان یوتھ کا دیرینہ مطالبہ تھا جو موجودہ حکومت نے پورا کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان قوم کی امید اور مستقبل کے امین ہے جن کی فلاح پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ کمپاو¿نڈ درازندہ میں ڈیپارٹمنٹس اور دفاتر کا بھی افتتاح کیا، منصوبے کا تخمینہ لاگت31.982 ملین روپے ہے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے 34.370ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے نخلستان کشمیر پارک اور 68.80ملین روپے کی لاگت سے فوڈ سٹریٹ کا بھی افتتاح کیا۔ فوڈ سٹریٹ 57188مربع فٹ پر پھیلائی پر محیط ہوگی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ا ریڈ زون ریسرچ سنٹر ڈی آئی خان کا بھی دورہ کیااور مکمل شدہ سہولیات کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اریڈزون ریسرچ سنٹر پی ایس ڈی پی کا منصوبہ ہے، جو 691.56 ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے، منصوبے پر 75%کام مکمل ہو چکا ہے۔وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان میں ریسکیو1122 کے چار مراکز کا سنگ بنیاد رکھ دیا، جس کا تخمینہ لاگت 144.236 ملین روپے ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارا مقصد صوبے کے تمام اضلاع میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سب سے پہلے موجودہ اداروں کو آلات و سہولیات فراہم کرکے فعال بنانا ترجیح ہے ، تاکہ عوام کو درپیش مسائل کا ازالہ ممکن ہوسکے۔ ڈی آئی خان کے ہسپتالوں میں آلات اور سٹاف کی کمی کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرےں گے ۔ نوجوانوں کے ان ڈورز گیم کے لئے سہولیات کی فراہمی پر جلد کام شروع کریں گے۔ ڈی آئی خان میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے کےلئے تین گرڈ سٹیشن کے قیام کے منصوبے میں سے ایک گرڈ سٹیشن مکمل اور فعال ہو چکا ہے جبکہ دو پر کام جاری ہے، جن کی تکمیل سے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ کل وقتی بنیادوں پر حل ہو جائیگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈی آئی خان میں گیس کے کم پریشر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ہنگو ، کوہاٹ اور کرک کی گیس پائپ لائن پر 9ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے کام جاری ہے ۔ ضلع ٹانک میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے 30 کروڑ روپے دئیے گئے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنڈولہ روڈ کا کام بھی جلد مکمل کیا جائیگا۔یہ منصوبہ اور اس کے ساتھ دیگر تمام منصوبے جو پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے شرو ع کئے ، اپنے دور حکومت میں ہی مکمل کرےں گے،عوام مخالفین کی منفی پروپیگنڈوں پر کان نہ دھریں۔نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لئے تاریخ میں پہلی مرتبہ 83ارب روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے جس سے قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ ممکن ہو سکے گا۔