News Details

21/02/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ(Khyber Pakhtunkhwa Cities Improvement Project) کو محکمہ لوکل گورنمنٹ کے زیر نگرانی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ منصوبے کے تحت جن سکیموں کی منظوری ہو چکی ہے اور ڈیزائن مکمل ہیں، اُس پر اس سال کے آخری سہ ماہی میں ہی کام شروع کیا جائے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ(Khyber Pakhtunkhwa Cities Improvement Project) کو محکمہ لوکل گورنمنٹ کے زیر نگرانی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ منصوبے کے تحت جن سکیموں کی منظوری ہو چکی ہے اور ڈیزائن مکمل ہیں، اُس پر اس سال کے آخری سہ ماہی میں ہی کام شروع کیا جائے ۔ اُنہوںنے متعلقہ محکمے کو اگلے چھ مہینوں کیلئے ایکشن پلان مرتب اور پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے مینگورہ بازار میں ٹریفک کے گھمبیرمسئلے کے حل کیلئے ماسٹر پلان مرتب کرنے اور مذکورہ پلان کو خیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد تیز کرنے اور مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے تمام شہروں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ ڈیمز اور چشموں کے پانی کے ذخائر کو گھریلو استعمال اور پینے کے قابل بنانے پر زور دیا ہے ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میںخیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش،رکن صوبائی اسمبلی و ڈیڈک چیئرمین سوات فضل حکیم خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری پی اینڈ ڈی ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس کو خیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت تمام تر ترقیاتی سکیموں پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ منصوبے کا مقصد صوبے کے بڑے شہروں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا ، سیوریج و نکاسی آب نظام کی بہتری ،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نظام میں مجموعی بہتری لانا ہے ، جس سے شہروں کی صفائی و ستھرائی کے ساتھ ساتھ دیگر انفراسٹرکچر کو بھی مزید ترقی دی جا سکے گی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کیلئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک و دیگر ڈونرز فنانشل معاونت فراہم کر رہی ہے ۔ منصوبے سے نہ صرف موسمیاتی تغیرات سے نمٹا جاسکے گا بلکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں کاروباری سرگرمیوں کیلئے صاف ستھرا اور سازگار ماحول بھی فراہم ہو سکے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک جامع اربن ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کاقیام بھی منصوبے میں شامل ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت ایبٹ آباد ، کوہاٹ ، مردان ، مینگورہ اور پشاور شہر ترجیحی لسٹ میں شامل کئے گئے ہیں، جو کہ پورے صوبے کے بڑے شہر تصور کئے جاتے ہیں۔اس منصوبے کے تحت ایبٹ آباد شہرمیں چو نا واٹر سپلائی سکیم کا قیام ، اندرونی شہر میں واٹر نیٹ ورکس کی تبدیلی ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نظام ، پرانے شہر کے فٹ پاتھوں کی تعمیر نو ، شیروان پارک کی تعمیر نو، کچرے کی جگہ کی پارکنگ میں تبدیلی و دیگر ترقیاتی کام کئے جائیں گے ۔ اسی طرح کوہاٹ شہر میں تاندہ ڈیم سے واٹر سپلائی سکیم ،اندرون شہرواٹر نیٹ ورکس کی تبدیلی ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نظام کا قیام،کے ڈی اے میںسیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب، ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر کا قیام، کوہاٹ وائلڈ لائف پارک کی تعمیر ، سپورٹس کمپلیکس میں شجرکاری اور تاندہ ڈیم میں فیملی پارک کی تعمیر بھی اس منصوبے میں شامل ہے۔ مردان شہر میں سالڈویسٹ مینجمنٹ نظام کی بہتری ، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب ، کمپنی باغ کی تعمیر نو ، بغدادہ پارک کی تعمیر، رنگ روڈ پر شجرکاری جبکہ مینگورہ شہر کیلئے بڑی واٹر سپلائی سکیم کا قیام، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نظام کی بہتری، دریائے سوات بیلٹ کی تعمیر نو و بحالی، مینگورہ شہر کیلئے ماسٹر ٹریفک پلان و دیگر اقدامات بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔ اجلاس کو خیبرپختونخوا سٹیز ایمپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت پشاور شہر کے مختلف علاقوں میں واٹر سپلائی نیٹ ورک کی تبدیلی ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نظام کی بہتری ، حیات آباد اور ریگی ٹاﺅن میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب، فیز۔VII حیات آباد میں بیسائی پارک کی تعمیر ، باغ ناران کی تعمیر نو و توسیع اور پشاور چڑیا گھر میں شجرکاری بھی عمل میں لائی جائے گی ۔ مزید بتایا گیا کہ اس منصوبے کے تحت صوبے کے دیگر بڑے شہروں کو بھی اسی طرز پر ترقی دی جائے گی تاکہ اس منصوبے سے پورے صوبے کو ترقی دی جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت پورے صوبے کے بڑے شہروں میں تمام تر خدمات و سہولیات کی فراہمی کیلئے عملی اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبے کے بڑے بڑے شہروں میں عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی اور کاروباری افراد کیلئے سازگار ماحول فراہم کر رہے ہیں، جس سے ان شہروں کے عوام بھر پور استفادہ کر سکیں گے ۔