News Details

27/06/2020

صوبے میں سیاحت کے شعبے کو جدید طرز پر ترقی دینے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے نو قائم شدہ کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو ہر لحاظ سے فعال بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو جدید طرز پر ترقی دینے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے نو قائم شدہ کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو ہر لحاظ سے فعال بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کو جلد از جلد مکمل کر لیا جائے اور اس سلسلے میں خیبر پختونخوا ٹوارزم کارپوریشن کو تحلیل کرنے ، اس کے اثاثہ جات کو نئے اتھارٹی کے حوالے کرنے اور اس کے تمام ملازمین کو اتھارٹی میں ضم کرنے لئے مروجہ قواعدو ضوابط کے تحت تمام امور اور قانونی لوازمات کو حتمی شکل دیا جائے تاکہ نو قائم شدہ اتھارٹی مزید کسی تاخیر کے بغیر باضابطہ طور پر کام شروع کر سکے۔ یہ ہدایات انہوں نے گذشتہ روز خیبر پختونخوا ٹوارزم کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا ایک اہم حصہ قرار دیتے ہو ئے وزیر اعلی نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وڑن کے مطابق صوبے میں سیاحت کے شعبے جدید خطوط پر ترقی دینے کے لئے ایک مربوط منصوبہ بندی اور جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر یہاں روزگار کے ذیادہ سے ذیادہ مواقع پیدا کئے جا سکیں اورصوبے کی معیشت کو مستحکم بنایا جا سکے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکریٹری خزانہ عاطف رحمان، سیکریٹری ٹوارزم خوشحال خان اور منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ٹورازم کارپوریشن جنید خان کے علاوہ نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو نو قائم شدہ کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو فعال بنانے ، ٹورازم کارپوریشن کو تحلیل کرنے، اس کےملازمین کو اٹھارٹی میں ضم کرنے، اسکے اثاثہ جات کو اٹھارٹی کے حوالے کرنے اور دیگر معاملات پر اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ان تمام معاملات کو مروجہ قواعدو ضوابط کے تحت ایک منظم انداز میں طے کرنے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو اس سلسلے میں ایک ہفتے کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں سیکریٹری خزانہ، سکیریٹری قانون ، سیکریٹری ٹورازم اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ شامل ہو نگے۔