News Details

20/07/2020

صوبائی حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے ساتھ ساتھ افغان ٹرانزٹ کے سلسلے میں درکار ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کررہی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کو موجودہ حکومت کے وژن کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے ساتھ ساتھ افغان ٹرانزٹ کے سلسلے میں درکار ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق جملہ اُمور کو اسٹریم لائن کرنے کیلئے صوبائی حکومت، متعلقہ وفاقی محکموں اور اداروں اور دیگر شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن کے ایک موثر میکنرم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اس راہ میں حائل روکاوٹوں کو مستقل بنیادوں پر دور کرنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو مل بیٹھ کر ایک طویل المدتی لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کے روز پاک افغان پارلیمنٹری فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹیو کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کی قیادت میں اُن سے ملاقات کی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ ، اس سلسلے میں حائل روکاوٹوں کو دور کرنے اور دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے درپیش تمام حائل روکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اُن کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ افغانستان کیلئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی صادق خان اور صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑاکے علاوہ ، انسپکٹر جنرل فرانٹیر کور، چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری تجارت ، سیکرٹری خارجہ، چیئرمین ایف بی آر ، کسٹم کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ سول و عسکری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے فیصلوں کی روشنی میں افغانستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے، کورونا صورتحال کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے جمع شدہ کنٹینرز کو نکالنے ،اس سلسلے میں طوررخم ٹرمینل پر انتظامات کو مزید بہتر بنانے اور کسٹم کی استعداد کار کو بڑھانے کے علاوہ دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ ملاقات میں کراچی پورٹ سے آنے والے مزید کنٹینرز کیلئے پارکنگ کی استعداد کو بڑھانے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق جملہ اُمور کے بہتر انتظام و انصرام کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت ، متعلقہ وفاقی اداروں اور دیگر شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن میکنزم ترتیب دینے پر اتفاق کیاگیا جبکہ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کو دن میں 24 گھنٹے چلانے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کرکے اس حوالے سے دونوں اطراف سے انتظامات کو بہتر بنانے اور استعداد کار کو بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے فورم پر زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کیلئے طورخم بارڈر کے علاوہ مستقبل میں دیگر روایتی کراسنگ پوائنٹس کو بھی استعمال میں لانے پر غور کیا جائے تاکہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے حجم میں اضافہ کرکے یہاں کے لوگوں کیلئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکیں۔ اُنہوںنے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرے گی ۔ وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن تعاون اور سہولیات فراہم کرنے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا