News Details

01/10/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا عوامی جمہوریہ چین کے قومی دن کے موقع پر چین کی حکومت اور عوام کو مبارکباد

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عوامی جمہوریہ چین کے قومی دن کے موقع پر چین کی حکومت اور عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے ، چین نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان سے تعاون کیا اور پاکستان نے بھی ہمیشہ چین کا ساتھ دیا ہے ۔ سی پیک پاک چین دوستی کی زندہ مثال ہے ۔صوبائی حکومت سی پیک کے تناظر میں صوبے کی معیشت کو اُٹھانے کیلئے قابل عمل منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے، صوبے میں مواصلاتی نیٹ ورک اور انڈسٹریل انفراسٹرکچر کی ترقی پر کام شروع ہے ۔ یہ صوبہ بہترین جغرافیائی لوکیشن اور زبردست قدرتی وسائل رکھتا ہے ، جوآئندہ چند سالوں میں صنعت و تجارت کا حب بن کر اُبھرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز چینی ثقافتی مرکز " چائنہ ونڈ و " پشاور میں چین کے 71 ویں قومی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات ارشد خان، چائنا ونڈ پشاور کے منتظم امجد عزیز ملک اور کمانڈنٹ فرنٹیر کانسٹیبلری معظم جان انصاری کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام بھی تقریب میں موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشاور میں چائنہ ونڈو کا قیام بلا شبہ ایک احسن اقدام ہے ۔ اُنہوںنے دوست ملک چین کے قومی دن کے حوالے سے تقریب کے انعقاد پر چائنہ ونڈ کے منتظم امجد عزیز ملک اور اُن کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ چین ہمارا ہمسایہ اور دوست ملک ہے ،دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ۔اُنہوںنے کہاکہ پاک چین دوستی دنیا بھر میں اپنی مثال آپ رکھتی ہے ۔ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری( سی پیک) کی تعمیر ہماری لازوال دوستی کی زندہ مثال ہے۔ سی پیک کا خاصہ یہ ہے کہ یہ منصوبہ صرف روڈ انفراسٹرکچر تک محدود نہیں بلکہ صنعت ، زراعت، توانائی، سیاحت اور سماجی بہبود کے منصوبے بھی اس کا حصہ ہیں۔ اُنہوںنے کہاکہ خیبر پختونخوا میں سی پیک کے تحت مختلف شعبوں میں منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے۔جے سی سی کے نویں اجلاس میں صوبے کے چھ منصوبے سی پیک میں شامل کئے گئے ہیں۔ سی پیک کے تحت رشکئی خصوصی اکنامک زون کے ترقیاتی معاہدے پر بھی دستخط ہو چکے ہیں، جس پر ایک سے دو ماہ کے اندر باضابطہ کام شروع ہو جائے گا۔ اس منصوبے سے تقریباً 1.9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری جبکہ پچاس ہزار براہ راست اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ بالواسطہ روزگار کے مواقع متوقع ہیں۔ محمود خان نے کہاکہ خیبرپختونخوا اپنی بہترین جغرافیائی لوکیشن اور قدرتی وسائل کی وجہ سے پورے خطے میں صنعت و تجارت کا حب بننے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے، جس سے چین اور پاکستان دونوں فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔ چینی سرمایہ کار آگے آئیں اور صوبے میں سرمایہ کاری کریں، حکومت ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی ۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے کے اپنے متعدد اکنامک زون پر بھی کام شروع ہے ۔ ہم 3125 ایکڑ اراضی پر مشتمل درابن اکنامک زون کو سی پیک منصوبوں میں شامل کرنے کی کوشش کر یں گے ۔ یہ صوبے کا بڑا اکنامک زون ہے جو وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری اور روزگار کے فروغ کا باعث بنے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں مواصلاتی نیٹ ورک کی بہتری اور صنعتی ترقی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ سوات موٹروے کا فیز ون مکمل ہے جبکہ اس کے فیزII پر بھی جنوری تک کام شروع کر دیا جائے گا۔ دیر سے چترال تک ایکسپریس وے بھی تعمیر کی جائے گی جو افغانستان اور اس سے منسلک وسطی ایشیائی ممالک تک آسان رسائی میں مدد گار ثابت ہو گی ۔ اس کے علاوہ پشاور سے طور خم خیبر پاس اکنامک کوریڈور پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا۔ محمود خان نے کہاکہ خیبرپختونخوا نے کلین اینڈ گرین انرجی کی خاطر خواہ استعداد موجود ہے ۔ متعدد پن بجلی منصوبوں پر کام شروع ہے جن کے ذریعے صوبے میں صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جائے گی قبل ازیں وزیراعلیٰ نے چائنہ ونڈو کے مختلف سیکشنز کا دورہ کیا ، وزیراعلیٰ کو چائنہ ونڈو کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر چین کے قومی دن کے سلسلے میں کیک بھی کاٹا اور دوست ملک کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔