News Details

04/12/2020

خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو س اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاو ¿س اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس جمعہ کے روز سپیکر قومی اسمبلی خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے دیگر شرکاءمیں وفاقی وزراءپرویز خٹک، اسد عمر، علی امین گنڈا پور ، صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا، چیئرمین سی پیک کمیٹی عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا میں سی پیک کے تحت مختلف جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے علاوہ نئے منصوبوں کو سی پیک شامل کرنے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان مجوزہ منصوبوں میں چشمہ رائٹ بنک کینال، پشاور ٹو ڈی آئی خان موٹر وے، چکدرہ تا چترال موٹر وے، حطار انڈسٹریل زو ن فیز ٹو ، دربند سپیشل اکنامک زون وغیرہ شامل ہیں۔ متعلقہ حکام کی طرف سے اجلاس کے شرکاءکو سی پیک منصوبوں کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں چشمہ رائٹ بنک کینال منصوبے کو صوبے کی زرعی خود کفالت کے لئے ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس پر عملدرآمد اور پیشرفت کی مانیٹرنگ کے لئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کمیٹی کے دیگر ممبران وفاقی وزراءاسد عمر، علی امین گنڈا پور، مراد سعید، صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا ، ایم این اے شیخ یعقوب اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شامل ہونگے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے سی پیک منصوبے کو ایک گیم چینجرمنصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو جائے گا۔ اپنے گفتگو میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال کے مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد کو صوبے کی فوڈ سیکیورٹی کے لئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کو ہر صورت اور ہر قیمت پر عملی جامہ پہنایاجائے گا اور کوشش ہوگی کہ اسی دور حکومت میں اس اہم منصوبے پر عملی کام کا آغاز کیا جائے ۔ اس مقصد کے لئے اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کے علاوہ دیگر تمام دستیاب آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے صوبے کے جنوبی اضلاع میں لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی زیر کاشت آئے گی جسے صوبہ زرعی پیداوار خود کفیل ہو جائے گا اور لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس موقع پر رشکئی اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے جلد تاریخ کا تعین کرنے پر اتفاق کیا گیااور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔