News Details

28/12/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ مال کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی ہے کہ عوام کو زمینوں کے فرد کا اجراءدرخواست جمع کرنے کے دو دنوں کے اندر یقینی بنایا جائے اور فرد کے اجراءمیں تاخیر کی صورت میں متعلقہ پٹواری کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ مال کو پٹواریوں کا ڈویژنل سطح پر ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں وسیع پیمانے پر تبادلوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مقصد کے لئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کابینہ کی منظوری کے لئے پیش کئے جائیں۔ انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ وہ اس مہینے کے آخر تک سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل اپنے تمام منصوبوں کی منظوری کو ہر صورت یقینی بنائےں، جنوری کے پہلے ہفتے میں وہ اس سلسلے میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے تمام محکموں کا اجلاس منعقد کریں گے۔ یہ ہدایات اُنہوں نے پیر کے روز صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ ممبران صوبائی کابینہ کے علاوہ چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ محنت اور مزوری کے لئے شہر میں جگہ جگہ بیٹھے افراد کے لئے بیٹھنے کا مناسب انتظام کیا جائے اور ان کے بیٹھنے کی جگہوں پر شیڈز تعمیر کئے جائیں۔ پناہگاہوں کے قیام کو موجودہ حکومت کا ایک غریب پرور اقدام قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ سماجی وبہبود کو ہدایت کی کہ سردی کے حالیہ لہر کے پیش نظر صوبے میں تمام پناہگاہوں کو مکمل طور پر فعال بنایا جائے ، وہاں پر قیام کرنے والوں کے لئے کھانے اور رات گزارنے کے لئے بہترین انتظامات اور سہولیات فراہم کئے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سردی کے موسم میں کوئی بھی بندہ کھلے آسمان تلے رات بسر کرنے پر مجبور نہ ہو۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ معدنیات کو ہدایت کی کہ سوات میں دریاو ¿ں سے غیر قانونی طور پر ریت اور بجری نکالنے کی روک تھام کے لئے کاروائی عمل میں لاکر اس سلسلے میں ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کی جائے ۔ انہوں نے محکمہ جنگلات کو بھی ہدایت کی کہ صوبے کے بعض مقامات میں جنگلات کے غیر قانونی کٹائی کے خلاف مو ¿ثر کاروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ صنعت کو ہدایت کی کہ جنوری کے مہینے میں دو سے تین نئے اکنامک زونز کے افتتاح کے لئے پیشگی تیاریاں مکمل کرنے کے علاوہ مقامی صنعتوں کو سستی نرخوں پر بجلی کی فراہمی پر کام کی رفتار کو تیز کی جائے جبکہ ورسک روڈ پشاور پر قائم ماربل فیکٹریوں کو شہر سے باہر کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ کابینہ اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے بتایا کہ کابینہ نے نظر ثانی شدہ انڈسٹریل پالیسی 2020 کی مشروط منظوری دے دی جس کے تحت صوبے میں صنعتی ترقی کیلئے مختلف اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ پالیسی کی نمایاں خصوصیات میںملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سرمایہ کاروں کو مختلف قسم کی مراعات کی فراہمی ، صنعتوں کے ساتھ مربوط روابط ، ون ونڈ و آپریشن کے تحت صنعتکاروں کو سہولیات کی فراہمی ،چھوٹے اور درمیانے درجہ کی صنعتوں کیلئے بینکوں کے ذریعے آسان قرضوں کی فراہمی ، صوبے میں صنعتیں لگانے کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی ، ضم شدہ اضلاع تک نئی پالیسی کی توسیع ، پرانے اور بیمار صنعتوں کی بحالی اور دیگر شامل ہیں۔ کابینہ نے خیبرپختونخوا آرمز رولز 2014 میں ترامیم کی مشروط منظوری دیدی ، ترامیم کا مقصد شوٹنگ گنز کلبوں میں ماحول دوست شوٹنگ کے لئے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ، لائسنس کی اجراءو تجدید کے لئے فیس مقرر کرنا اور ان شوٹنگ کلبوں کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانا ہے۔ اسی طرح کابینہ نے خیبرپختونخوا sentencing bill 2020 کی بھی منظوری دیدی ۔ اس بل کے ذریعے عدلیہ کی سہولت کے لئے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ سزاو ¿ں کا ٹیبل ترتیب دیا گیا ہے ۔ مذکورہ بل میں sentencing council کے قیام کی تجویز دی گئی ہے ، جو کریمینل جسٹس سسٹم کی مجموعی بہتری کے لئے سفارشات مرتب کرے گی۔ معاون خصوصی نے مزید بتایا کہ اجلاس میں خیبرپختونخوا لیگل ایڈ رولز 2020 کی منظوری دیدی گئی ۔ جس کا مقصد غریب اور نادار افراد جو عدالتوں میں اپنے کیسز لڑنے کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے ، کو حکومت کی طرف سے لیگل ایڈ فراہم کرنا ہے۔ رولز میں لیگل ایڈ کے مستحق افراد کا تعین کرنے کے علاوہ اس مقصد کے لئے وکلا ءکی تقرری اور فیسوں کے تعین کے لئے سہل طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔کابینہ نے نو تعینات ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے لئے گاڑیوں کی خریداری کے لئے درکار فنڈز کی فراہمی کی بھی منظوری دیدی۔ کابینہ اجلاس میں واٹر اینڈ سنیٹیشن کمپنیز مردان ، ڈی آئی خان، بنوں اور ایبٹ آباد کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے لئے نئے ممبران کی تعیناتیوں کی بھی منظوری دیدی گئی۔ کابینہ نے خیبرپختونخوا سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی کے قیام اور اس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور ڈائریکٹرز کی نامزدگیوں کے معاملے پر غورو خوص کے بعد کابینہ ممبران اکبرایوب ، سلطان خان، تیمور جھگڑا، شہرام ترکئی ، عبدالکریم خان اور شوکت یوسفزئی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کمیٹی معاملے کی تمام پہلوو ¿ں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کابینہ کے اگلے اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ معاون خصوصی نے مزید بتا یا کہ کابینہ نے محکمہ سپورٹس ، ٹوارزم ، کلچر اینڈ یوتھ افیئرز کے Special initiatives کے تحت نوجوانوں اور خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے فنڈز کی فراہمی اور اس کے استعمال کے طریقہ کار کی بھی منظوری دے دی ۔ اس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو پانچ سے 20 لاکھ روپے تک بلاسود قرضوں کے علاوہ اُنہیں اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے ضروری تربیت بھی فراہم کی جائے گی ۔ بلاسود قرضوں کا 20 فیصد حصہ اقلیتوں، معذور افراد اور خواجہ سراﺅں کیلئے مختص ہو گا۔ اسی طرح کابینہ نے Khyber Pakhtunkhwa Youth Endowment Fund Management, Maintance of Accounts & Audit Rules2020 اور ، Khyber Pakhtunkhwa Youth Affairs Management and Disposal of immoveable Properties (Maintance of Accounts & Audit) Rules 2020 کی بھی منظوری دے دی۔ مزید برآں کابینہ نے Khyber Pakhtunkhwa Prohibition of Non Bio degradable plastic Products & Regulation of Oxo-biodegradable Plastic Products Rules 2017 میں ترامیم کی بھی منظوری دے دی ۔ ترامیم کا مقصد ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے پولی تھین بیگز کے استعمال کے تدارک کو یقینی بنانا ہے ۔ کابینہ نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو جاری منصوبوں کی تکمیل کیلئے 268 ملین روپے سپلمنٹری گرانٹ دینے کی بھی منظوری دے دی ۔ <><><><><>