News Details

06/02/2021

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اس سال 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھنے کا اعلان کیا ہے

اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے تمام پیشگی تیاریوں اور انتظامات کو بر وقت حتمی شکل دینے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان قومی اہمیت کے حامل اس میگا منصوبے کا خود افتتاح کریں گے۔ وہ گزشتہ روز پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کی پالیسی بورڈ کے چھٹے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری توانائی محمد زبیر ، پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں بالا کوٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کی تعمیر کے لئے کنٹریکٹ جیتنے والی تعمیراتی کمپنیوں کو کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کی اصولی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس میں پالیسی بورڈ کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاورمنصوبہ ایک رن آف دی ریور پراجیکٹ ہے جو دریائے کنہار پر واقع ہے۔ منصوبے کا کل تخمینہ لاگت 750ملین ڈالر ہے جبکہ منصوبے کیلئے اکنک سے منظور شدہ پی سی ون کی لاگت 85,912 ملین روپے ہے۔ منصوبے کی تعمیر کیلئے بڈنگ اور کنٹریکٹر کی ہائرنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور اس مقصد کے لئے دو مختلف تعمیراتی کمپنیوں کا جوائنٹ ونچرتشکیل دیا گیا ہے۔ اجلاس میں متعلقہ کمپنیوں کے جوائنٹ ونچر کی منظوری دیتے ہوئے پیڈو کو کاروائی آگے بڑھانے اور متعلقہ جوائنٹ ونچر کے ساتھ کنٹریکٹ پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ یہ منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے تعمیر کیا جارہا ہے اور اس سال مارچ میں منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے تیاریاں جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کو صوبے میں توانائی کاایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر تعمیراتی کام کا اجراءیقینی بنانے کے لئے تمام ترپیشگی لوازمات اور تیاریوں کو تیز رفتاری کے ساتھ حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ توانائی کے حوالے سے ضروریات کو پورا کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ علاوہ ازیں 100کلوواٹ اور اس سے اوپر کی پیداواری استعداد کے حامل مائیکرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے آپریشن اینڈ منیجمنٹ کیلئے سوشل انٹر پرائز ماڈل کی بھی منظوری دی گئی۔