News Details

13/03/2021

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ بھر میں زرعی زمینوں کو محفوظ بنانے کے سلسلے میں ان زمینوں پرغیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے

جس کے تحت اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں 65 غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کو سیل کیا گیا جبکہ 6 سو سائٹیز میں غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا گیا ہے۔ 235 غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کو نوٹسز جاری کیے گئے جبکہ 196 کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کرائی گئی ہیں۔ یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت زرعی زمینوں پر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی۔صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، اکبر ایوب ، امجد علی خان اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو زرعی زمینوں پر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کے خلاف اُٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ غیر منظور شدہ ہاوسنگ سوسائٹیز میں جائیداد کی ملکیت کے انتقالات پر پابندی عائد کرنے کے لیے محکمہ مال اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو ہدایت جاری کی گئیں ہیں جبکہ مذکورہ ہاوسنگ سوسائٹیز کو بجلی اور گیس کی سہولیات فراہم نہ کرنے کے لیے بھی متعلقہ حکام کو مراسلے ارسال کئے گئے ہیں ۔ مزید بتایا گیا کہ غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے دفاتر سیل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر قانونی کارروائی بھی کی جارہی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ عوامی آگہی کے لیے منظور شدہ اور غیر منظور شدہ ہاوسنگ سوسائٹیز سے متعلق تمام معلومات پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور متعلقہ تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کی تشہیر اور مارکیٹنگ پر پابندی لگانے کے لیے محکمہ اطلاعات کو فہرست فراہم کر دی گئی ہے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زرعی اراضیوں پر پہلے سے قائم غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز کے حوالے سے متعلقہ محکموںکے غفلت برتنے والے ذمہ داروں کا تعین کرکے ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔اجلاس کو ہاوسنگ سوسائٹیز سے متعلق قوانین کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پراونشل ہاوسنگ سوسائٹیز قوانین کے مسودے کا جائزہ لینے اور سفارشات مرتب کرنے کے لیے کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی سفارشات بھی مسودے میں شامل کی گئی ہیں اور جلد مسودے کو کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔صوبے میں موجود ہاوسنگ سوسائٹیز کے اعداد و شمار کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پشاور، مردان، چارسدہ، نو شہرہ، بٹگرام اور ہری پور میں کل 258 ہاوسنگ سوسائٹیز قائم ہیں جن میں23 منظور شدہ، 50 غیر منظور شدہ اور 185 غیر قانونی ہیں