News Details

17/03/2021

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے مجوزہ پشاور ماڈل ٹاﺅن میں میڈیا کالونی کے قیام ، پریس کلب کیلئے دو کروڑ روپے ون ٹائم سپیشل گرانٹ کی فراہمی اور جرنلسٹس انڈومنٹ فنڈ کی رقم کو دوگناکرنے کا اعلان کیا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے مجوزہ پشاور ماڈل ٹاﺅن میں صحافیوں کیلئے میڈیا کالونی کے قیام ، پشاور پریس کلب کیلئے دو کروڑ روپے ون ٹائم سپیشل گرانٹ کی فراہمی، پشاور پریس کلب کی موجودہ عمارت کی تعمیر نواور بحالی کیلئے کمیٹی تشکیل دینے اور جرنلسٹس انڈومنٹ فنڈ کی رقم کو دوگناکرنے کا اعلان کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو پشاور پریس کلب کی سالانہ گرانٹ ان ایڈ میں اضافے کیلئے متعلقہ قانون میں ضروری ترامیم جبکہ پشاور پریس کلب میں ڈیجیٹل سٹوڈیو کے قیام کیلئے پی سی ون کی تیاری کیلئے ضروری اقدامات اُٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صحافتی برادری کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے گی ۔ صحافت کو ریاست کا اہم ستون اور صحافتی برادری کو معاشرے کا اہم طبقہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی رپورٹنگ میں زیادہ سے زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور حکومت کے اچھے اقدامات کو اُجاگر کرنے میں اپنامثبت کردارادا کریں ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس میںپشاور پریس کلب کی نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی اوروزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے بھی تقریب سے خطاب کیاجبکہ سیکرٹری اطلاعات ارشد خان ، ڈائریکٹر جنرل اطلاعات امداداﷲ، پشاور پریس کلب کے نو منتخب صدر محمد ریاض، جنرل سیکرٹری عمران بخاری سمیت دیگر اراکین کابینہ ، لاہور پریس کلب کے ممبران اور سینئر صحافی حضرات نے تقریب میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے میڈیا کی طرف سے مثبت تنقید کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے اور خیبرپختونخوا کے صحافی انتہائی ذمہ دارانہ صحافت کر رہے ہیں تاہم صوبے سے باہر بعض صحافی بغیر تحقیق اور صحیح معلومات کے صوبائی حکومت پر ہمیشہ تنقید کرتے رہتے ہیں اُنہیں بھی چاہےے کہ وہ اپنی خبروں اور تجزیوں میں توازن سے کام لیکر صوبائی حکومت کے اچھے او ر مثبت اقدامات کو بھی اُجاگر کریں۔ اپنی حکومت کی ڈھائی سالہ کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ سابقہ فاٹا کا صوبے میں کامیاب انضمام ، بی آر ٹی ، سوات موٹروے اور دیگر میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل، کورونا کے خلاف حکمت عملی ، صحت کارڈ کی سو فیصد آبادی تک توسیع اورسینیٹ انتخابات میں شاندار کامیابی موجودہ صوبائی حکومت کی اہم کامیابیاں ہیں ۔ اُنہوںنے کہا کہ سابقہ فاٹا کا صوبے میں انضمام بلاشبہ صوبائی حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج تھا لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے نامساعد حالات اور مشکل مالی صورتحال کے باوجود انتہائی احسن انداز میں انضمام کے سارے عمل کو مکمل کرلیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب اُنہوں نے حکومت سنبھالی تو پہلے سے جاری میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل اُن کیلئے ایک چیلنج تھی ۔ صوبے میں زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کو شدید تنقید کا سامنا تھا تاہم صوبائی حکومت نے اس منصوبے کو مکمل کرکے دکھایا اور اب عوام اس منصوبے سے خوش ہیں اور مستفید ہو رہے ہیں۔ اُنہوںنے کہا کہ سوات موٹروے فیز ون کو مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا جبکہ منصوبے کے فیز ٹو کی بھی منظوری دی جاچکی ہے جس پر جلد عملی کا م کا آغاز کیا جائے گا۔ رشکئیاسپیشل اکنامک زون افتتاح کیلئے تیارہے اور بہت جلد وزیراعظم عمران خان اس منصوبے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت کے متعدد میگا منصوبے میچور ہو چکے ہیں جن میں ڈی آئی خان موٹروے، دیر ایکسپریس وے اور خیبر پاس اکنامک کوریڈور بڑی اہمیت کے حامل ہیں ۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے پورا صوبہ باہم منسلک اور مربوط ہو جائے گا، جس سے عوام کو معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صنعتی ، تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مختلف ریجنز میں اکنامک زونز کے قیام کے منصوبوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی خان اکنامک زون ، جلوزئی اکنامک زون اور نوشہرہ اکنامک زون توسیعی منصوبے کا افتتاح کیا جا چکا ہے جبکہ اس کے علاوہ مزید پانچ اکنامک زونز پر پیشرفت جاری ہے ، جن پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا۔ یہ منصوبے عوام کوروزگار کی فراہمی میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے نہایت قلیل عرصے میں صحت کار ڈ پلس سکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع ممکن بنائی ہے ۔ یہ صوبائی حکومت کا ایک منفرد پروگرام ہے جس کے تحت صوبے کی تمام آبادی کو سالانہ 10 لاکھ روپے فی خاندان علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام قسم کے ٹرانسپلانٹس کو بھی اس سکیم میں شامل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی توقعات کے مطابق اپنے اہداف کی تکمیل کی طرف گامزن ہے ۔کورونا وباءکو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ایک امتحان اور اس وباءکی حالیہ لہر کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت اس وباءکے پھیلاﺅ کو روکنے اور لوگوں کی جانوں کو محفوظ بنانے کیلئے بھر پور اقدامات اُٹھا رہی ہے ، اﷲکے فضل و کرم اور عوام کے تعاون سے ہم اس لہر سے بھی موثر انداز میں نمٹنے میں کامیاب ہوں گے ۔ اُنہوںنے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ کورونا وباءکے پھیلاﺅ کو روکنے کے سلسلے میں عوام کو آگاہی دینے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کورونا سے شہید ہونے والے صحافی فخر الدین سید کو سول ایوارڈ کیلئے نامزد کرنے اور پشاور کے دو علیل صحافیوں کیلئے دو دو لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے پریس کلب کی نومنتخب کابینہ سے اُن کے عہدوں کا حلف لیا اور پریس کلب کے نومنتخب صدر اور اُس کی پوری کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ نو منتخب صدر اور اس کی کابینہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھر پور کوششیں کریں گے ۔