News Details

17/04/2021

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر میں دارالامانوں کے جملہ امور کو مزید منظم اور موثر انداز میں چلانے ،مروجہ قواعدو ضوابط پر عملدرآمد کو سو فیصد یقینی بنانے اور انہیں مکمل طور پر فعال بنانےکیلئے حتمی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر میں دارالامانوں کے جملہ امور کو مزید منظم اور موثر انداز میں چلانے ،وہاں پر نگرانی اور تحفظ کے نظام کو بہتر بنانے، مروجہ قواعدو ضوابط پر عملدرآمد کو سو فیصد یقینی بنانے اور انہیں مکمل طور پر فعال بنانےکیلئے متعلقہ حکام کو آئندہ دو ہفتوں کے اندر ٹھوس اور حتمی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے تمام دارالامانوں میں بے سہارا خواتین کو مکمل تحفظ اور ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا محکمے کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں ہو گی۔ وہ وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں محکمہ سماجی بہبود کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سمیرا شمس ، سیکرٹری محکمہ سماجی بہبوداور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں دارالامانوں کی مجموعی صورتحال خصوصی طور پر انتظامی امور ، نگرانی کے مسائل ، عملے کی دستیابی اور دیگر اہم پہلوﺅں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت صوبے کے مختلف اضلاع میں چھ دارلامان فعال ہیں جن میں ایبٹ آباد، مردان، سوات، ہری پور ، مانسہرہ اور پشاور شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مزید تین دارالامان زیر تعمیر ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بے سہارا خواتین کے تحفظ اوران کو پرامن ماحول اور سہولیات کی فراہمی کو حکومت کی اہم زمہ داری قرار دیتے ہوئے محکمہ سماجی بہبود کو ہدایت کی کہ دارلامانوں کو متعلقہ قواعد و ضوابط کے مطابق فعال بنانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوںنے ہدایت کی کہ آئندہ پندرہ دنوں کے اندر ٹھوس تجاویز پر مشتمل حتمی پلان پیش کیا جائے تاکہ ٹائم لائنز کے مطابق دارالامانوں کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جا سکیں۔ وزیر اعلی ٰ نے کہاکہ دارلامانوں میں خواتین کو تحفظ فراہم کرنے، مناسب خوراک کی فراہمی، تعلیم و تربیت ، علاج معالجے اور دیگر سہولیات کی فراہمی اور ان دارلامانوں کے امور کو چلانے کے لئے بنائے گئے قواعدو ضوابط پر سو فیصد عملدرآمد یقینی ہونا چاہیئے۔ انہوںنے دارلامانوں میں مختلف عہدوں کی خالی آسامیوں کو فوری طور پر پر کرنے اور ڈیوٹی سے غیر حاضر عملے کو حاضری کا پابند بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دارلامانوں میں اگر کسی آسامی پر کوئی مردتعینات ہے تو اسے فوری طور پر تبدیل کرکے خواتین عملے کی تعیناتی یقینی بنائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ دارالامانوں میں مردحضرات کے داخلوں پر عائد پابندی پر من وعن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دارلامانوں کے امور کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے اگر مزید عملے کی ضرورت ہے تو ترجیحی بنیادوں پر نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسائل کی شکار خواتین اور بے سہار ا بچیوں کو صاف ستھرا اور پرامن ماحول فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔