News Details

22/08/2021

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل پر قابو پانے کے لئے ورسک روڈ تا ناصر باغ رنگ روڈ کے باقی ماندہ حصے کی تعمیر کے لیے نظر ثانی شدہ ڈیزائن اور پی سی ون سے اتفاق کیا ہے

اور متعلقہ حکام کو منصوبے کاٹینڈرنگ پراسس جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے رواں سال اکتوبر میں منصوبے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے متعلقہ حکام کواس سلسلے میں تمام لوازمات بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ گزشتہ روز پشاور رنگ روڈ کے مسنگ لنک کی تعمیر کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزرائ تیمور سلیم جھگڑا،شوکت یوسفزئی،اشتیاق ارمڑ، وزیر اعلی کے معاونین خصوصی کامران بنگش اور ریاض خان، ایم پی اے ملک آصف ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، کمشنر پشاور ریاض محسود اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو منصوبے پر عملدرآمد کے لئے اب تک کی پیش رفت ، نظر ثانی شدہ پی سی ون اور ڈیزائن کے اہم پہلووں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ چھ لینز پر مشتمل 8.7 کلومیٹر سڑک کے اس منصوبے پر 16489 ملین روپے کی تخمینہ لاگت ائے گی۔ مزید بتایا گیا کہ 8.7 کلومیٹر لمبی اس سڑک کے علاوہ سروس روڈ، دو فلائی اورز، چار پلوں، ایک انڈر پاس اور ایک انٹرسیکشن کی تعمیر بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔ اجلاس میں اس مقصد کے لیے نظر ثانی ڈیزائن اور پی سی ون سے اتفاق کیا گیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ جلد از جلد اسے خیر پی ڈی ڈبلیو پی سے منظور کرا کر منصوبے پر عملدرآمد کے لئے ٹینڈرز جاری کئے جائیں تاکہ مزید کسی تاخیر کے بغیر عوامی فلاح و بہبود کے اس اہم منصوبے پر عملی کام کا آغاز کیا جاسکے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی پشاور شہر میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے اس منصوبے کو اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئےکہا کہ منصوبے کی تکمیل سے شہر میں ٹریفک کے دباو کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور شہر کے نواحی علاقوں کی آبادی کو آمدورفت کی بہتر سہولیات فراہم ہونگی۔ انہوں نے کہا اگلے مرحلے میں رنگ روڈ کو جمرود تک توسیع دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کی معیاری اور بروقت تکمیل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور واضح کیا کہ اس منصوبے کی تکمیل صوبائی حکومت کے اولین اہداف میں شامل ہے۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی نئی بننے والی اس سڑک کے اطراف عمارتوں کی تعمیر پر نظر رکھی جائے اور متعلقہ قواعد و ضوابط کے برعکس کسی کو تعمیرات کی اجازت نہ دی جائے تاکہ مستقبل میں اس اہم سڑک کو تجاوزات سے محفوظ رکھا جاسکے۔