News Details

20/09/2021

پشاور ریجن کے عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں ایک اجلاس پیر کے روزوزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

جس میں پشاور ریجن کے ممبران صوبائی اسمبلی کی طرف سے گزشتہ اجلاس میں اُٹھائے گئے عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں کئے گئے فیصلوں اور وزیراعلیٰ کی طرف سے جاری کردہ احکامات پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ پشاور ریجن کے تینوں اضلاع پشاور، نوشہرہ ، چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ممبران صوبائی اسمبلی ، محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں ، متعلقہ کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس افسران کے علاوہ پیسکو اور سوئی گیس کے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کے شرکاءکو گزشتہ اجلاس میں منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے اُٹھائے گئے مسائل اور اُن کے حل کے سلسلے میں اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں پشاور ریجن کے کل 62 مسائل کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں 25 مسائل حل کئے گئے ہیں 30 مسائل کے حل پر کام جاری ہے جبکہ باقی سات پر عمل درآمد بعض تکنیکی وجوہات کی بناءپر تاخیر کا شکار ہے ۔ وزیراعلیٰ نے منتخب عوامی نمائندوں کے حلقوں میں چھوٹے موٹے عوامی مسائل بروقت حل کرنے کیلئے تمام صوبائی وزراءکو ہدایت کی ہے کہ وہ مہینے میں ایک دفعہ تمام اضلاع کے ممبران اسمبلی کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرکے اپنے محکمے سے متعلق مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائیں۔ بعض ممبران اسمبلی کی طرف سے دریاﺅں اور برساتی نالوں کے اطراف غیر قانونی تجاوزات کی شکایات پر وزیراعلیٰ نے کمشنر پشاور اور محکمہ آبپاشی کے حکام کو ایک مہینے کے اندر اس طرح کے تمام تجاوزات کو مکمل طور پر ہٹانے کیلئے بھر پور کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ۔ نوشہرہ اور چارسدہ میں صفائی ستھرائی سے متعلق معاملات کوبہتر بنانے کیلئے وزیراعلیٰ نے محکمہ بلدیات کو ان اضلاع کے شہری علاقوں میں واٹر سپلائی اینڈ سینٹیشن کمپنی کے طرزپر یونٹس کے قیام کیلئے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ پشاورکے مختلف علاقوں میں بجلی سے متعلق عوامی مسائل کے حل کیلئے وزیراعلیٰ نے پیسکو کے اعلیٰ حکام اورمتعلقہ ممبرا ن صوبائی اسمبلی کا الگ سے خصوصی اجلاس جلد سے جلد منعقد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس اجلاس میں چیف پیسکو اور دیگر تمام متعلقہ حکام کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔ اسی طرح وزیراعلیٰ نے بعض اضلاع میں سامنے آنے والے ڈینگی کیسز کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی روک تھام کے سلسلے میں لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے بھی فوری طور پر ایک خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے۔چلڈرن ہسپتال پشاور کی عمارت کی ناگفتہ بہ صورتحال کی شکایات پروزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو مذکورہ ہسپتال کی عمارت دوبارہ تعمیر کرنے کیلئے پی سی ون تیار کرکے منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ بلدیاتی اداروں خصوصاً تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن سے متعلق عوامی شکایات کے فوری حل کیلئے وزیراعلیٰ نے ایک اہم قدم کے طور پرمتعلقہ حکام کو ایک مہینے کے اندر اندر تمام ٹی ایم ایز میں کمپلینٹ سیل قائم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کی بھی ہدایت کی ۔بعض حلقوں میں پاک پی ڈبلیو ڈی کے تحت بنائے گئے غیر فعال ٹیوب ویلز سے متعلق ممبران اسمبلی کی شکایت پر اُنہوںنے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور واٹر سپلائی اینڈ سنیٹیشن کمپنی کو ایسے تمام ٹیوب ویلز اپنی تحویل میں لے کر اُنہیں فعال بنانے کے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ رنگ روڈ پشاور میں جگہ جگہ کواڑ کرکٹ پھینکے جانے کے معاملے پر وزیراعلیٰ نے محکمہ بلدیات اور پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو 15 دنوں کے اندر رنگ روڈ پر کوڑے دانوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کئے۔ پبی۔جلوزئی روڈ کو دورویہ کرنے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کو منصوبے کی فزبیلٹی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ۔ چھوٹے ڈیموں کے کمانڈ ایریا سے متعلق مسائل کی نشاندہی پر وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں محکمہ آبپاشی اور زراعت کے حکام کا ایک اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی ۔ ضلع نوشہرہ میں بعض ترقیاتی منصوبوںکی تعمیر، زمین کی خریداری سے متعلق مسائل پر اُنہوںنے ڈپٹی کمشنرنوشہرہ کو تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے زمین کی خریداری سے متعلق تمام معاملات حل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے زمینوں کی خریداری کو متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ز عوامی فلاح و بہبود کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے موزوں زمینوں کی نشاندہی اور خریداری کو بروقت یقینی بنائیں تاکہ اُن منصوبوں پر عمل درآمد میں تاخیر نہ ہو ۔اُنہوںنے مزید کہا کہ اضلاع کی سطح پر سرکاری محکموں کی ملکیتی زمین اصل میں صوبائی حکومت کی زمین ہے اور یہ صوبائی حکومت کا اختیار ہے کہ وہ کونسی زمین کس منصوبے کیلئے استعمال کرتی ہے کسی بھی محکمے کا یہ اختیار نہیں کہ وہ صوبائی حکومت کے ترقیاتی منصوبے کیلئے دستیاب زمین دینے سے انکار کرے ۔ شبقدر بازار میں تجاوزات سے متعلق متعلقہ ممبران صوبائی اسمبلی کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے کمشنر پشاور اور ڈپٹی کمشنر چارسدہ کو 15 دنوں کے اندر شبقدر بازار میں تمام تجاوزات مستقل بنیادوں پر ہٹانے کیلئے ضروری کاروائی کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ تجاوزات کے خاتمے کیلئے جس کسی کو بھی جو کام دیا گیا ہے وہ اگلے اجلاس میں اپنی ذمہ داری ہر لحاظ سے پوری کرکے رپورٹ پیش کرے۔ چارسدہ میں رائٹ کی موجودہ عمارت میں میڈیکل کالج کے قیام کی تجویز پر وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو مذکورہ عمارت کی فزبیلٹی کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی