News Details

25/10/2021

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پیر کے روز صوبہ بھر میں ڈینگی وائرس کی صورت حال کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ڈینگی صورتحال اور تدارک کے حوالے سے حکومتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ناقص کارکردگی پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پشاور کو فوری طور پرعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ نے عوامی نمائندوں کی سربراہی میں متعلقہ محکموں کی کوآرڈینیشن کمیٹی بنانے اور ڈینگی کی روک تھام اور تدارک کے لیے جاری فنڈز کی جانچ پڑتال کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی قائم کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش، ممبران قومی اسمبلی حاجی شوکت علی، نور عالم خان اور ارباب شیرعلی، ممبران صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد خان، پیر فدا، آصف خان اور فضل الہٰی کے علاوہ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، سی سی پی او پشاور، کمشنر پشاور اور محکمہ صحت و بلدیات کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں پہلی بار 37 اینٹامولوجسٹس بھرتی کیے گئے ہیں جو کہ ڈینگی کے خلاف حکومتی اقدامات کو مزید موثر بنانے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈینگی کے تدارک کیلئے گھر گھر مہم چلائی جائے اور عوامی آگہی سرگرمیوں کو مزید تیز کیا جائے۔ اسی طرح متعلقہ اداروں کی مشترکہ کوششوں کو مزید کارآمد اور کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں ممبران اسمبلی کی جانب سے اپنے حلقوں میں انسداد ڈینگی اقدامات پر تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان نے پشاور میں ڈینگی کیسز میں اضافے اور تدارک کے اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا اور ناقص کارکردگی پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پشاور کو عہدے سے ہٹانے اور انکوائری کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں ڈینگی کے خلاف اقدامات کو مزید موثر بنانے کے لیے ممبران اسمبلی کی سربراہی میں متعلقہ اداروں کے افسران پر مشتمل کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی جائے تاکہ محکمے عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں اقدامات کو مو ¿ثر بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی محکموں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں اور اپنے علاقے سے متعلق اقدامات پر متعلقہ محکموں کو بہتر تجاویز دے سکتے ہیں۔ وزیراعلی محمود خان نے مختلف اداروں کو ڈینگی کے تدارک کے لیے جاری کردہ فنڈز کی جانچ پڑتال کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بناکر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں ڈینگی تشخیصی ٹیسٹ مفت کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی کہ انسداد ڈینگی اقدامات سے متعلق عوامی نمائندوں کے ساتھ ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے جبکہ محکمہ صحت، بلدیاتی ادارے، ڈبلیو ایس ایس پی باہمی اشتراک سے انسداد ڈینگی اقدامات کو تیزکریں۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کو متنبہ کیا کہ اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ عوام کی جانوں کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کی روک تھام اور تدارک کے لیے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ دریں اثناءاجلاس میں پشاور سے منتخب عوامی نمائندوں کی جانب سے توجہ دلانے پر وزیراعلیٰ محمود خان نے انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز کے لیے دو دن کے اندر فنڈز جاری کرنے کے احکامات جاری کیے تاکہ مریضوں کو ادویات کی فراہمی کا عمل بلا تعطل جاری رہ سکے۔