News Details

16/03/2022

صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام اور تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت ضم اضلاع کے لئے 491 ارب روپے مالیت کے 900 مختلف منصوبے شامل کئے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت ضم شدہ قبائلی اضلاع کی تیز رفتارو پائیدار ترقی اور ان علاقوں کو دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس سلسلے میں ایک ہمہ جہت منصوبہ بندی کے تحت ٹھوس اقدامات بھی اٹھا رہی ہے اس مقصد کے لئے صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام اور تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت ضم اضلاع کے لئے 491 ارب روپے مالیت کے 900 مختلف منصوبے شامل کئے گئے ہیں۔ یہ بات منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت قبائلی اضلاع کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری کے علاوہ ضم اضلاع سے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ قبائلی اضلاع کے جاری منصوبوں میں سے 368 منصوبے سال 2023 تک مکمل کئے جائیں گے جن میں 95 ترجیحی منصوبے بھی شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں 733 ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن سنٹرز کا قیام، مختلف کٹیگری کے 75 سکولوں کی اپگریڈیشن ، مراکز صحت کی تجدید کاری، 12 نئے کالجوں کا قیام، پہلے سے قائم کالجوں کو شمسی توانائی کی فراہمی سمیت دیگر اہم منصوبے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ ارب روپے کی لاگت سے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر، تین ارب روپے کی لاگت سے نئے ایریگیشن ٹیوب ویلز کی تعمیر ، پہلے سے موجود ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی ، جبکہ دو ارب روپے کی لاگت سے چیک ڈیموں کی تعمیر کے منصوبے بھی رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اگلے مالی سال کے لئے تیز رفتار عملدرآمد پروگرام ترتیب دیتے وقت ضم اضلاع کے منتخب عوامی نمائندوں سے بھر پور مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ ضم اضلاع میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق ممبران اسمبلی کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے ٹیسکو حکام کو عوامی نمائندوں کے ساتھ مل بیٹھ کر غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ایک مہینے کے اندر پلان ترتیب دے کر اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ رمضان کے مہینے میں ضم اضلاع میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل ہو۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ منصوبہ بندی اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام کو بھی ہدایت کی کہ ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں ان اضلاع کے منتخب نمائندوں کو آگاہ کرنے کے لئے باقاعدگی سے ماہانہ بریفنگ کا انعقاد کیا جائے