News Details

21/04/2022

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع سوات کا ایک روزہ دورہ کرکے تحصیل چارباغ اور کبل میں اربوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع سوات کا ایک روزہ دورہ کرکے تحصیل چارباغ اور کبل میں اربوں روپے مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا جن میں سوات یونیورسٹی ویمن کیمپس ، مالم جبہ تا شانگلہ ٹاپ سڑک ، خوازہ خیلہ ہسپتال کی اپگریڈیشن، جنکی خیل، ازئی خیل، متوڑزئی ایریگیشن چینل، خوازہ خیلہ بائی پاس روڈ، ویٹرنری یونیورسٹی ، 132 کے وی کبل گرڈ اسٹیشن، کانجو بائی پاس روڈ، سپورٹس کمپلیکس ننگولئی اور دیگر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کئی ایک مکمل شدہ منصوبوں کا افتتاح بھی کیا جن میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کبل کی کٹیگری سی میں اپگریڈیشن ، تحصیل کمپلیکس کبل اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن اور پورے صوبے کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کے لئے صوبائی حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں جو منصوبہ بندی کی تھی اب اسے عملی جامہ پہنایا جارہا ہے اور جتنے بھی منصوبے ترتیب دیئے گئے ہیں ان میں سے بہت سے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں اور کئی ایک منصوبوں پر ابھی عملی کام شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوات کے لوگوں نے گزشتہ عام انتخابات میں جو خواب دیکھا تھا اب اسکی تعبیر ہو رہی ہے۔ سوات کے لئے آئندہ تیس سے چالیس سالوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اگلے چالیس سالوں تک علاقے کے لوگوں کو صحت ، تعلیم ، زراعت سمیت کسی بھی شعبے میں کسی چیز کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوات کے بعد وہ دیر ، بونیر سمیت دیگر اضلاع کے بھی دورے کرکے وہاں پر ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت ایک نگران حکومت ہے جو تین ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، وفاقی کابینہ میں زیادہ تر لوگ ضمانتوں پر ہیں جبکہ وزیراعظم پر سولہ ارب روپے کی کرپشن کا کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لئے نہیں بنا تھا کہ یہاں پر چوروں اور لٹیروں کی حکومت ہو، اس لئے ہمارے قائد عمران خان نے بیرونی سازش کے تحت بننے والی اس حکومت کے خلاف ایک عوامی تحریک شروع کی ہے اور ان کی کال پر لبیک کہتے ہوئے کروڑوں کی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل کر پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔ محمود خان نے اس امید کا اظہار کیا کہ عمران خان کی مخلصانہ قیادت میں پاکستان قائداعظم کے وژن کے مطابق صحیح معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور اور کراچی کے بعد آج پاکستان تحریک انصاف لاہور میں بھر پور عوام قوت کا مظاہرہ کرے گی اور پنجاب کے عوام بھی اپنا واضح پیغام دے دیں گے کہ وہ اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم کرنے کے لئے کسی صورت تیار نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے میں قائم پناہ گاہیں اور صحت کارڈ اسکیم عوام کے لئے پی ٹی آئی حکومت کا بہت بڑا تحت ہیں جنہیں کسی صورت بند نہیں ہونے دیا جائے گا بلکہ صوبائی حکومت ان دونوں فلاحی منصوبوں کو مستقل بنیادوں پر چلانے کے لئے ضروری قانون سازی کررہی ہے تاکہ آنے والی کوئی دوسری کوئی بھی حکومت ان کو ختم نہ کر سکے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوات موٹر وے فیز ٹو علاقے کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کا منصوبہ ہے جس پر ہر صورت عملدرآمد کیا جائے گا تاہم صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ اس منصوبے کی تعمیر سے مقامی آبادی کو ہونے والے ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ علاقے میں تجارتی و سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مینگورہ شہر میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ سوات سے منتخب عوامی نمائندے ڈاکٹر حیدر علی، سلیم الرحمن، محب اللہ خان، فضل حکیم خان، عزیز اللہ گران اور میاں شرافت علی بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھے۔