News Details

10/06/2022

خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت اب تک 12لاکھ سے زائد مریضوں کا مفت علاج معالجہ کیا گیا ہے

خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت اب تک 12لاکھ سے زائد مریضوں کا مفت علاج معالجہ کیا گیا ہے جس پر مجموعی طور پر29 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ اسکیم کے تحت مریضوں کو خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر سے پینل میں شامل 1115 ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت میسر ہے جن میں 254 سرکاری اور861 پرائیویٹ ہسپتال شامل ہیں ۔ صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج معالجے پر سالانہ تقریباً 23 ارب روپے کے اخراجات آتے ہیں۔یہ بات جمعرات کے روز وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صحت کارڈ اسکیم سے متعلق ایک اجلاس میں بتائی گئی ہے۔سیکرٹری صحت عامر ترین، وزیراعلیٰ کے سپیشل سیکرٹری مسعود یونس، وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن محمد خالق، پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹرریاض تنولی و دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج معالجے کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اسکیم کے تحت مفت علاج معالجے اور اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اب تک دل کے ایک لاکھ چھ ہزار سے زائد مریضوں کا مفت علاج کیا جا چکا ہے۔اسی طرح گائنی کے ایک لاکھ 86 ہزار اور کینسر کے 58 ہزارمریضوں کا مفت علاج کیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے 85 کیسزاور لیور ٹرانسپلانٹ کے نو کیسز کئے جاچکے ہیں۔وزیراعلیٰ نے اسکیم کے تحت علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں اب تک کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو مفت بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سہولت بھی اسکیم میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں جلد سے جلد پروپوزل تیار کرکے منظوری کے لئے پیش کی جائے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ بون میرو ٹرانسپلانٹ مہنگا علاج ہے جو عام آدمی کے بس میں نہیں،ہمارا مقصد عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔اُنہوںنے مزید کہا کہ صوبائی حکومت صحت کارڈ پروگرام کو مزید جامع بنانے کے لئے پر عزم ہے اور ہرقسم کے علاج معالجے کو صحت کارڈ اسکیم میں شامل کرنے پر کام کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کیلئے معیار پر پورا اُترنے والے صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جائیںاور ہسپتالوں کے انتخاب میں قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔