News Details

20/07/2022

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری کالجز میں تدریسی عملے کی کمی دور کرنے کے لئے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کا عمل تیز کرنے اور ضرورت پڑنے پر معقول مشاہرے (ماہانہ تنخواہ)پر عارضی تدریسی عملے کی بھرتی کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری کالجز میں تدریسی عملے کی کمی دور کرنے کے لئے خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کا عمل تیز کرنے اور ضرورت پڑنے پر معقول مشاہرے (ماہانہ تنخواہ)پر عارضی تدریسی عملے کی بھرتی کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نئے قائم کئے گئے سرکاری کالجوں کو جلد از جلد درس و تدریس کے لیے کھولنے کا بھی حکم دیا۔ یہ ہدایات انہوں نے سول سیکرٹیریٹ پشاور میں صوبائی کابینہ کے 77 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبائی وزرائ، وزیر اعلیٰ کے مشیروں، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اورمتعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع میں سڑکوں اور دیگر جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے مکمل فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ عوامی مفاد کے ان منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے اندر مکمل کیا جا سکے۔ اسی طرح کابینہ نے واٹر اینڈسینیٹشن سروسز کمپنی (wssc) ایبٹ آباد کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران میں ایک انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر کی خالی آسامی کے لیے سیدہ رابیعہ سلطان کی تعیناتی جبکہ واٹر اینڈسینیٹشن سروسز کمپنی (wssc) ایبٹ آباد میں ہی چیف ایگزیکٹیو آفیسرکے خالی عہدہ کیلئے محمد ریحان یوسف کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے ضلع اورکزئی کے ضلعی ہیڈ کوارٹر کلایہ میں ضلعی پولیس آفیسر، سی ٹی ڈی آفس اور سپیشل برانچ آفس کے قیام کیلئے 8کینال 10مرلہ سرکاری اراضی کو مقامی ضلعی انتظامیہ سے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے چلنے والے واٹر ریسورسز ڈویلپمنٹ پراجیکٹس میں توسیع کیلئے قرضہ کی سہولت حاصل کرنے اور بٹ خیلہ میں ریسکو 1122اسٹیشن کے قیام کے لیے 2کینال سرکاری اراضی کی فراہمی کی منظوری بھی دے دی۔کابینہ نے ضروری شرائط کیساتھ سی اینڈ ڈبلیو ریسٹ ہاو ¿س ناران کو دفتری استعمال کے لئے کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور شگئی ریسٹ ہاوس سیدو شریف کو اپر سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے کرنے کی اصولی منظوری دی۔ اسی طرح کابینہ نے ٹوبیکو ریکوری سیس شرح میں ردوبدل کی وجہ سے ٹینڈر کے نرخ پر نظر ثانی کے لئے قانون میں ترمیم کی اجازت دیدی۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے تمام سرکاری محکموں کو کم ازکم ماہانہ اجرت 26 ہزار روپے کرنے کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ اس فیصلے پر عمل درآمد میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔