News Details

21/07/2022

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع صوابی کادورہ کیا جہاں انہوں نے تحصیل صوابی میں بام خیل اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ضلع صوابی کادورہ کیا جہاں انہوں نے تحصیل صوابی میں بام خیل اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب سے ہونے والی نقصانات کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے ایک ارب روپے خصوصی پیکج جبکہ بجلی کے کاموں کیلئے بیس کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے دورہ کے موقع پر سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین میں فی کس تین لاکھ روپے کے امدادی چیکس تقسیم کئے اور انہیں مزید پانچ لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے بارشوں سے مکمل تباہ شدہ گھروں کے لئے چار لاکھ روپے فی گھر جبکہ جزوی طورپر نقصان زدہ گھروں کے لئے ایک لاکھ 60 ہزار روپے فی گھر کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے تباہ شدہ فصلوں کیلئے معاوضے کی رقم پانچ ہزارروپے سے بڑھا کر دس ہزار روپے فی ایکڑ کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے صوابی کے علاقے ٹھنڈ کوئی میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت اپنے لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا وزیراعلیٰ آپ کے ساتھ کھڑا ہے آپ تنہا نہیں ہیں اور ہم مشکل مالی حالات کے باوجود حالات کا مقابلہ کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دورے کا مقصد متاثرین سے ملاقات کرنا اور نقصانات کا جائزہ لینا تھا اس سے پہلے کرک اور ٹانک کا دورہ بھی کر چکا ہوں اور یہ آپ لوگوں پر احسان نہیں بلکہ اپنا فرض سمجھتا ہوں، جہاں بھی نقصان ہوا وہاں پہنچاہوں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ عوام الناس کے مسائل کا ازالہ پی ٹی آئی کا منشور اور عمران خان کا وژن ہے اور عوامی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔ وزیراعلیٰ نے بارشوں اور سیلاب کے دوران بہتر انداز میں لوگوں کو خدمات کی فراہمی پر محکمہ ریلیف ، ریسکیو 1122 سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں صوبائی اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہر ہ کیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ندی نالوں پر تجاوزات کے خلاف بلا تفریق آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آبی گزرگاہوں پر موجود تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ اگر یہ تجاوزات نا ہوتے تو اتنا زیادہ نقصان نہ ہوتا۔ صوبائی کابینہ اراکین شہرام خان ترکئی ، عبدالکریم، سابق رکن قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصدر اور سرکاری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔